شدید گرمی میں عازمین حج کو عبادات کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے۔ سعودی عرب میں غیر معمولی گرمی پڑتی ہے۔ سعودی حکومت نے عازمین حج کی سہولت کے لیے مسجد نمرہ کے اطراف پچیس ہزار مربع میٹر کے علاقے سفید کوٹنگ کروائی ہے۔ اسفالٹ کوٹنگ درجہ حرارت کو بیس سینٹی گریڈ تک کم کرنے میں خاصی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
سعودی عرب میں مئی، جون اور جولائی انتہائی گرم مہینے ہوتے ہیں۔ مقامی لوگ ایئر کنڈیشنر کے بغیر معمول کی زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ ایسے مکہ مکرمہ میں کم و بیش 20 لاکھ عازمین حج کی آمد سے گرمی سے متعلق انتظامی معاملات الجھنوں کا شکار ہیں۔
سعودی حکومت ہر سال عازمینِ حج کے لیے غیر معمولی انتظامات کرتی ہے تاکہ اُنہیں موسم کی شدت یا کسی اور حوالے سے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
رواں سال حج چونکہ گرمی کے نقطہ عروج کے دنوں میں آرہا ہے اس لیے سعودی حکومت نے عازمین حج کو موسم کی شدت سے بچانے پر خاص توجہ دی ہے۔ اس حوالے سے عازمین حج کو خصوصی ہدایات بھی دی گئی ہیں تاکہ وہ حج کے دوران کسی عارضے میں مبتلا نہ ہوں۔