جون کے مہینے کا آغاز ہو چکا ہے۔ مئی کے بعد اس مہینے میں بھی گرمی کی لہر میں مزید شدت دیکھی جا رہی ہے اور گرمی کے ستائے عوام پریشان ہیں کہ آنے والے مہینوں میں صورتحال کتنی سنگین ہو سکتی ہے اور ہیٹ ویو کا دورانیہ کتنا طویل ہوگا۔
ملک بھر کے کئی علاقے اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی یہ لہر مزید جاری رہنے کا امکان ہے۔
ہیٹ ویو کے کئی فوائد بھی ہیں، ماہرین نے خوش خبری سُنادی
ابھی گرمیوں کی شدت کے مہینے یعنی جون کے بعد جولائی ،اگست اور ستمبرآنے باقی ہیں، ایسے میں اس تپتی جان لیوا لُو، دھوپ اور ہیٹ ویو سے بچنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے چند مثبت عادات اپنا کر گرمی کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔
ہماری دی گئی ٹپس پر عمل کر کے اس ہیٹ ویو سے بچاجاسکتا ہے۔
کراچی کا گرم موسم کیا ہیٹ ویو کا سبب بن سکتا ہے؟
زیادہ سے زیادہ پانی، مشروبات، اور دیگر الیکٹرولائٹ سے بھر پور ڈرنکس کے ذریعے خود کو ہائیڈریٹ رکھیں۔
اگر آپ سخت آوٹ ڈور ایکسرسائز کر رہے ہیں،تو یہ بہت ضروری ہے کہ ان کے درمیان تھوڑا تھوڑا اور چھوٹا سا بریک لیں۔
اگرآپ حال ہی میں کسی بیماری سے صحت یاب ہوئے ہیں اور کوئے دوائی لے رہے ہیں، تو سخت گرمی کے دنوں میں باہر نہ نکلیں۔
اگرآپ ان لوگوں میں شامل ہیں، جو آوٹ ڈور ایکسر سائز کر تے ہیں تو، اسے صبح سویرے یا پھر شام میں کرنے کا معمول بنائیں۔
کاربوہائیڈریٹ سے پر غذائیں آپ کے جسم کے ٹمپریچر کو بہت زیادہ بڑھا سکتی ہیں۔ بھاری کھانے سے گریز کریں اور ہلکے پھلکے متوازن غذا کھانے پر زور دیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ اگر آپ باہر جارہے ہیں اور پسینے سے شرابور ہونے کا امکان ہے تو سن اسکرین لگانا نہ بھولیں۔
اگر آپ کو بہت زیادہ ہیٹ کی عادت نہ ہو یا آپ حال ہی میں سرد خطے سے منتقل ہوئے ہوں تو آوٹ ڈور وقت گذارنے کے اوقات کو محدود کریں اور اپنے جسم کو اس کا عادی بننے دیں۔
ہلکے کلر اور ڈھیلی ٖفٹنگ والے کپڑوں کا انتخاب آپ کے جسم کو ٹھنڈک پہنچانے میں مدد کرتا ہے۔
پنکھوں، ایئر کنڈیشننگ، یا ٹھنڈا شاور آپ کے جسم کے ٹمپریچر کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔