کرغزستان میں پاکستان اور بھارت کے سفیروں نے اپنے اپنے ملک کے طلبہ کے ہاسٹلوں کے تحفظ کے لیے پولیس فورس تعینات کرنے کی درخواست کردی۔
کرغزستان کی وزارتِ داخلہ کی سیکیورٹی سروس نے 4 جون کو پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم اور بھارت کے سفیر ارون کمار چیٹرجی کے ساتھ میٹنگ کی۔ یہ بات وزارتِ داخلہ کے ایک پریس ریلیز میں بتائی گئی ہے۔
نائب وزیرِ تعلیم رسول ابازبیک اولو اور نائب وزیرِ ثقافت مرات تغائیف کے علاوہ اس میٹنگ میں اُن جامعات کے سربراہ بھی موجود تھے جن میں بیرونی طلبہ کی انرولمنٹ ہے۔
سیکیورٹی سروس کے سربراہ اورولبائیف اکبروف نے سیکریٹ سروس کی سرگرمیوں اور بیرونی طلبہ کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔
سیکریٹ سروس چیف نے پریزنٹیشن کے ذریعے بتایا کہ کس طور کہیں سے بھی کسی ناخوش گوار صورتِ حال کی اطلاع ملتے ہی تیزی سے ریسپانس دیا جاتا ہے۔
اورولبائیف نے بتایا کہ بیرونی طلبہ کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی سروس نے وزارتِ داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں اہم اقدامات کیے ہیں۔ یہ اقدامات دو سفارت خانوں کی پولیس سے میٹنگز کے بعد کیے گئے ہیں۔ جامعات کے سربراہوں اور نمائندوں نے یقین دلایا کہ بیرونی طلبہ کا مکمل تحفظ یقینی بنانے کے لیے تمام خاطر خواہ اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں :
کرغزستان کے ذرائع ابلاغ میں پاکستانی طلبہ پر تشدد کے بجائے غیرملکیوں کیخلاف ’مظاہرے‘ کا ذکر