لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کی جانب سے داغے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد پیر کی رات شمالی اسرائیل میں وسیع پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی، جس سے سرحد کے قریب رہائش پذیر لوگوں کو علاقہ خالی کرنا پڑا۔
اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’فائر یونٹس، متعدد ایجنسیوں کی مدد سے آگ بجھانے کے لیے کام کر رہی ہیں‘۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لبنان کی سرحد کے قریب واقع قصبے کریات شمونہ میں بہت سے گھروں کو خالی کرالیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ”اے ایف پی“ کے فوٹوگرافر نے لبنان کے ساتھ سرحدی علاقوں میں بھڑکتی آگ کے مناظر کیمرے میں قید کیے۔
اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرلیا؟
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے آگ کی شدت کے پیش نظر فائر فائٹرز کی مدد کے لیے کمک تعینات کی ہے۔
ایک بیان میں فوج نے وضاحت کی ہے کہ ’چھ ریزرو فوجی دھوئیں کی وجہ سے سانس لینے کی دشواری کے باعث ہسپتال منتقل کیے گئے ہیں‘۔
صہیونی فوج نے بتایا کہ ’فورسز نے ان جگہوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے جہاں آگ لگی تھی۔ اس مرحلے پر رہائشیوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے‘۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ آگ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔