متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کراچی کے ہر شہری کو اسلحہ رکھنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کردیا، مصطفی کمال نے کہا کہ شہر کے گلی محلوں میں بیریئر لگانے جارہے ہیں، اسٹریٹ کرائمز سے ہماری نسل کشی کی جارہی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصظفیٰ کمال نے کہا کہ شہر میں نوجوانوں کو کھلے عام قتل کیا جارہا ہے، اسٹریٹ کرائمز سے ہماری نسل کشی کی جارہی ہے، کراچی شہر میں ظلم کی انتہا ہورہی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ شہری علاقوں کا کوٹہ چھین کر کسی اور دیا جا رہا ہے، گولڈ میڈلسٹ کو سرعام گولی مار دی گئی، جن کا جوان بچہ مرجائے، بڑھے والدین کو کیا تسلی دی جائے، ہم بڑھتے مظالم کو مزید برداشت نہیں کرسکتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست چلانے والوں سے روز محشر میں حساب لیا جائے گا، شہر کے گلی محلوں میں ہم بیریئر لگانے جارہے ہیں، آپ کراچی کے ہر شہری کو اسلحہ رکھنے کی اجازت دیں، آپ کچھ نہیں کرسکتے تو اپنی حفاطت خود کرنا جانتے ہیں، آخر کب تک ہم اپنے نوجوان کی لاشیں اٹھتے رہیں گے؟۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ نسل کشی کا پلان بنایا گیا، شہری 40 فیصد اور دیہی 60 فیصد کوٹہ رکھا گیا، قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں امن قائم کرنے ناکام ہوچکے،اتقا معین کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا، ایک سازش کے تحت نوجوانوں کو چن چن مارا جارہا ہے، جب ہم احتجاج کریں گے تو کوئی ہمیں آکر درس نہ دے۔
یہ بھی پڑھیں :
کراچی : ویڈیو بنانے پر گارڈ نے وی لاگر کو قتل کردیا
محکمہ داخلہ سندھ نے اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کر دی
لوٹ مار کی سنچری کرنیوالے 2 سگے بھائی کراچی سے گرفتار
مصطفی کمال نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بتائیں شہر میں کہاں امن قائم ہے، جن گلی محلوں کی سیکیورٹی ہم کرسکتے ہیں، ہم کریں گے۔