لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کو بلے کا انتخابی نشان واپس کرنے اور نئے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کی درخواست لارجر بینچ کو بھجوانے کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی، پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری اور سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری سے عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کے انٹرا پارٹی الیکشن کیسے ہوتے ہیں؟َ جس پر وکیل تحریک انصاف عزیز بھنڈاری نے بتایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ملک بھر میں ہوتے ہیں۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے دریافت کیا کہ آپ کے انٹرا پارٹی الیکشن میں کون لوگ سلیکٹ ہوتے ہیں؟ الیکشن شیڈول کا طریقہ کار کیا ہے، آپ کا پروسس آف الیکشن کیا ہے آپ کہاں سے بیٹھ کر الیکشن کنٹرول کرتے ہیں؟
پی ٹی آئی نے انتخابی نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا اختیار چیلنج کردیا
انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ کسی کا کنٹرول ہی نہیں اور ہر کوئی اپنا الیکشن لڑ رہا ہے؟ یہ کون طے کرتا ہے کہ آپ کا الیکشن کس جگہ ہوگا؟ کیا الیکشن کمیشن آپ کو بتاتا ہے کہ یہاں پر الیکشن کرائیں یا آپ خود جگہ کا تعین کرتے ہیں؟
جس پر پی ٹی آئی وکیل نے جواب دیا کہ الیکشن کرانے سے پہلے الیکشن کمیشن کو تمام معلومات فراہم کردیں تھیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتایے کہ الیکشن کمیشن نے آپ کے خلاف کہاں کارروائی شروع کر رکھی ہے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن کارروائی اسلام آباد میں شروع کر رکھی ہے۔
عدالت نے مزید دریافت کیا کہ آپ کا انٹرا پارٹی الیکشن کا سینیٹر کہاں تھا؟ جس پر وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ الیکشن پورے ملک میں ہوئے ڈیجٹیل ووٹنگ بھی ہوئی، آپ کو پتہ ہے آج کل پی ٹی آئی پر جو مہربانیاں ہورہی ہے کتنا مشکل ہے الیکشن کرانا۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیے کہ آپ صرف لیگل بات کریں سیاسی باتیں یہاں نہ کریں، آپ کو نہیں لگتا کہ آپ کو یہ درخواست اسلام آباد میں دائر کرنی چاہیے تھی؟
وکیل پی ٹی آئی عزیز بھنڈاری نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن ایک وفاقی ادارہ ہے ، کہیں بھی درخواست دائر کی جاسکتی، عدالت نے کہا کہ یہ تو تب ہے کہ جب آپ صرف الیکشن کمیشن کے قوانین چیلنج کریں، اگر آپ الیکشن کمیشن کی کارروائی چیلنج کریں گے تو پھر جہاں کارروائی ہورہی ہے وہاں درخواست دائر کرنی چاہیئے، لاہور میں آپ کا کون سا حق متاثر ہوا ہے؟ الیکشن کمیشن نے جو آپ کو نوٹس بھیجا وہ اسلام آباد میں بھیجا ہے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات پر 7 اعتراضات عائد کردیے
اس موقع پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ مجھے بات تو کرنے دیں، اگر آپ مجھے درمیان میں روکتے رہیں گے تو میں کیسے اپنی بات کروں گا؟ ایسا نہیں ہے کہ میں یہاں بغیر قانون پڑھے آگیا ہوں، اگر الیکشن کمیشن ہمارے خلاف کوئی کارروائی کرے گا تو اس کے اثرات پورے ملک میں ہوں گے۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک تو الیکشن کمیشن نے آپ کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں کیا، صرف نوٹس ہے۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست کو لارجر بینچ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ اسی نوعیت کی درخواست پہلے سے لارجر بینچ کے پاس زیر سماعت ہے، درخواست گزار کے مطابق معاملہ اہم نوعیت کا ہے اور آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مناسب احکامات کے بعد درخواست کو لارجر بینچ کے پاس بھجوا دیں، لارجر بینچ ہی درخواست پر عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ کرے گا۔