Aaj Logo

شائع 03 جون 2024 11:03pm

’کورونا سے بچاؤ کے اقدامات سائنسی نہیں تھے‘، عالمی شہرت یافتہ سائنسدان کے اعتراف پر دنیا حیران

آج سے تین سال قبل ’کورونا‘ لفظ خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ یہ بات بالکل سچ ہے کہ کورونا وبا نے تیزی سے دوڑتی دنیا کو بریک لگا دیا تھا اور اس وائرس سے بچنے کے لیے طبی ماہرین کی جانب سے 6 فٹ کا فاصلہ، ماسک کا لازمی استعمال، ہاتھ ملانے سے گریز، قرنطینہ جیسی متعدد احتیاطی تدابیر اپنانے کی تجویز پیش کی گئی تھی، لیکن اب مشہور امریکی ڈاکٹر ’اینتھونی فوکی‘ جو کورونا دور میں خبروں کی زینت بنے ہوئے تھے انہوں نے اپنے حالیہ بیان سے سب کو چونکا کر رکھ دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فوکی نے رواں سال کی شروعات میں کانگریس کے سامنے گواہی دی تھی کہ انہوں نے سائنسی بنیادوں کے بغیر امریکیوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 6 فٹ کے سماجی فاصلے کے اصول دئیے اور دیگر اقدامات قائم کیے تھے۔

فوکی کے مطابق انہوں نے وائرس روکنے کے لیے کچھ خاص اقدام نہیں کیا تھا۔

ویب سائٹ ڈیلی میل کے مطابق ریپبلکنز نے ڈاکٹر فوکی کا انٹرویو ان کی گواہی سے چند روز قبل شائع کیا ہے۔

کورونا وائرس پر ہاؤس سلیکٹ سب کمیٹی کی طرف سے ایڈووکیٹ سے بات کرتے ہوئے فوکی نے کہا کہ چھ فٹ کا معاشرتی فاصلے کا اصول نیلے رنگ سے نکلا ہے۔

انہیں یاد نہیں ہے کہ اس کی سائنسی بنیادیں کیا ہیں اور اس کو کس مطالعے سے نکالا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایسے مطالعات سے واقف نہیں تھے جو معاشرتی دوری کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ اس طرح کے مطالعات کا انعقاد بہت مشکل ہوگا۔

سماجی دوری کی حمایت کرنے والے کسی بھی ثبوت کو یاد نہ کرنے کے علاوہ فوکی نے کمیٹی کے وکیل کو یہ بھی بتایا کہ انہیں کوئی ایسی چیز پڑھنا یاد نہیں ہے جس سے اس بات کی تائید ہو کہ بچے کے ماسک پہننے یا سکول سے غیر حاضر رہنے سے بھی کورونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔

Read Comments