پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزا معطل کرکے بری کرنے کے فیصلے کو انصاف کی جیت قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سزا معطل کرکے انھیں بری کرنے کا حکم دیا ہے۔
فیصلے کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹرگوہر نے کہا کہ آج انصاف کی جیت ہوئی ہے، عمران خان بہت جلد جیل سے باہر ہونگے۔
انھوں نے کہا کہ بہت جلد سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے دیگر کیسز بھی ختم ہوں گے۔
اس موقع پر شبلی فراز نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف سیاسی کیسز بنائے گئے تھے، عوام سمجھ چکے ہیں کہ ملک میں انصاف بھی ہو سکتا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی اور قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر نے ایک بیان میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ انتہائی خوش آئند ہے، یہ حق اورسچ کی فتح ہے۔
انھوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کےخلاف من گھڑت کیس بنایا گیا، پوری دنیا جانتی تھی کہ سائفر کیس من گھڑت اور بےبنیاد ہے، 10مہینے کیس میں بانی چیئرمین نے جیل میں گزارے۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ الحمدلله آج حق اور سچ کا فیصلہ آگیا ، امید ہے بانی چیئرمین بہت جلد رہا ہوں گے۔
سائفر کیس میں اپیلوں کے فیصلے سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے کہا تھا کہ امید ہے حق ملے گا، امید ہے سپریم کورٹ آئین کی روح کے مطابق چلے گی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے یہ بھی کہا تھا کہ الیکشن میں 180 سیٹیں جیت چکے تھے، ہمیں ہماری مخصوص نشستیں دی جائیں، ہمارے امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا۔
بیرسٹرگوہر نے مزید کہا تھا کہ یہ 78 نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق ہے، امید ہے حق ملے گا، امید ہے سپریم کورٹ آئین کی روح کے مطابق چلے گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہماری قومی اسمبلی میں91 اورصوبائی میں 107 نشستیں تھی۔
رہنما تحریک انصاف شوکت بسرا نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کے حوالے سے تحفظات ہیں، پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا تھا ہمارے جتنے کیسزقاضی فائزعیسیٰ کے پاس ہوں گے ہم الگ ہوجائیں گے، چیف جسٹس اس بنچ کا حصہ تھے جس میں بلے کا نشان چھینا گیا، اسی کی وجہ سے مخصوص نشستوں والا معاملہ بنا، یہ روایت ہے بنچ کے جس جج پرعدم اعتماد ہوجائے متعلقہ جج کو بنچ سے الگ ہو جانا چاہئیے۔
پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جیل جانے سے پہلے جو جو بات کی وہ صحیح ثابت ہوئیں، توشہ خانہ، سائفر اور القادر کوئی بھی کیس ہو وہ صحیح ثابت ہوئے، انہوں نے کہا تھا کہ یہ جومرضی کرلیں الیکشن میں قوم نکلے گی۔
فیصل جاوید نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی پر مقدمات کی ڈبل سینچری ہوئی ہے، ان پر ایک بھی مقدمہ ٹھیک نہیں تمام بوگس ہیں، آج بھی وہ دو مقدمات میں بری ہوئے، ان کا مؤقف واضح ہے کہ انصاف ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ الیکشن میں ووٹر کی منشا کے مطابق فیصلہ ہوتا ہے، آزاد انتخاب سے ہی جمہوریت آسکتی ہے، فارم 47 درمیان میں آیا، پھر مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں اور نتائج تبدیل کر دیے گئے، پہلے امیدوار ووٹرز کو ڈھونڈتے تھے، اس بار ووٹرزامیدواروں کو ڈھونڈتے رہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کا حق تو یہ ہے کہ جس کو عوام نے ووٹ دیا وہ اسمبلی پہنچے، یہ جہاں خالی نشست دیکھتے ہیں ان کے منہ میں پانی آجاتا ہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما عامرڈوگر نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نظریے پر لوگوں نے ووٹ دیے۔
پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی غلطیوں کو آج عدالت میں اجاگر کیا گیا، آج کی سماعت سےہمیں کافی حوصلہ ملا ہے، پی ٹی آئی نے بطور سیاسی جماعت تمام قانونی تقاضے پورے کیے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ سوائے پنجاب الیکشن کمیشن کے تمام صوبوں نے ہماری مخصوص فہرست لی، پنجاب الیکشن کمیشن بلے کا نشان لینے کے فیصلے کا انتظار کرتا رہا، ہم نے کدو، بینگن، ہری مرچ جیسے نشانوں پر الیکشن لڑا ہے۔