بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے بعد اب نتائج کا سلسلہ جاری ہے، جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک بار پھر کامیابی ملنے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
اگرچہ بھارت میں رواں سال ہونے والے انتخابات میں بی جی پی کو کامیابی ملنے کے واضح امکانات تھے، تاہم بی جے پی اور این ڈی اے کے الائنس کو مسلمانوں کی سپورٹ میں کمی کا سامنا ہوا ہے۔
حکمران جماعت کی جانب سے رواں سال کی الیکشن مہم میں مسلمانوں کو خاص طور پر اپنی مہم کا حصہ بنایا گیا تھا، پھر چاہے متنازع بیانات دیے گئے ہوں یا پھر الیکشن سے قبل متنازع قوانین پاس کرائے ہوں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے الائنس نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کو 2019 میں مسلمانوں کی جانب سے 9 فیصد ووٹ ملے تھے جو کہ 2024 میں گھٹ کر 6 فیصد تک ہو گیا ہے۔
لوک سبھا الیکشن، بی جے پی 361 تا 401 نشستیں لے سکتی ہے، ماہرین
دوسری جانب کانگریس کے بلاک آئی این ڈی آئی اے (انڈیا) کے پاس بڑی تعداد میں یہ ووٹ گئے ہیں،2019 میں جہاں مسلمانوں کا 52 فیصد ووٹ بینک تھا، وہ 2024 میں بڑھ کر 76 فیصد تک چلا گیا ہے۔
ایگزٹ پول ڈیٹا کے مطابق کانگریس کے بلاک کو اترپردیش میں 38 فیصد مسلمانوں کی جانب سے ووٹ حاصل ہونے کے امکانات ہیں، جبکہ دیگر مسلمانوں کا ووٹ بھوجن سماج پارٹی نے کاٹا ہے، جنہوں نے دیگر مسلمان امیدوارں کو اپنے حق میں دستبردار کرالیا۔ یوں اس طرح مودی کا بلاک ریاست میں 6 فیصد ووٹ سے محروم تصور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے اس ریاست میں بی جے پی حکومت کی جانب سے غیر امتیازی پروگرام شروع کرائے گئے تھے جبکہ تین طلاق پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی، تاکہ مسلمان خواتین کو طاقتور بنایا جا سکے۔
بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کی پولنگ ختم، ایگزٹ پول پر بی جے پی کو برتری حاصل
جبکہ بہار ریاست میں بھارتیہ جنتا پارتی کو مسلمان ووٹوں کے حساب سے اپ سیٹ مل سکتا ہے، کیونکہ ڈیٹا کے مطابق 16 فیصد مسلمان ووٹس کانگریس کے پاس جانے کے امکانات ہیں۔
تاہم ویسٹ بنگال میں کانگریس 2 فیصد مسلمان ووٹ کھو سکتی ہے، جبکہ اس میں سے 1 فیصد ووٹ بی جے پی کے الائنس کو مل سکتا ہے، جبکہ جھاڑکھنڈ میں 4 فیصد کانگریس کے بلاک کو اور 2 فیصد دیگر مسلمان سیاسی جماعتوں کو جا سکتا ہے۔
لیکن بی جے پی کے الائنس کو دیہی علاقوں سے ووٹ ملنے کے امکانات ہیں۔