اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی و یوٹیوبر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) اور پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) سے نکالنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے کہا کہ پاسپورٹ کنٹرول رولز کے تحت صرف ریاست مخالف سرگرمیوں پر نام پی سی ایل میں رکھا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے صحافی اور یوٹیوبر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ اور پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کےاحکامات جاری کرتے ہوئے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پٹیشنر کے مطابق اس کیخلاف ایک ہی کیس درج ہے جس میں وہ ضمانت پر ہے۔ پراسیکیوشن کا یہ خدشہ کافی نہیں کہ پٹیشنر فرار ہو سکتا ہے کیونکہ عدالت اس کی ضمانت منظور کر چکی ہے۔
عدالت عالیہ نے تحریری فیصلے میں کہا کہ سکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے خط کی بنیاد پر پٹیشنر کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا تاہم پاسپورٹ کنٹرول رولز کے تحت صرف ریاست مخالف سرگرمیوں پر نام پی سی ایل میں رکھا جا سکتا ہے۔