سابق صدر مملکت عارف علوی نے بانی پی ٹی آئی کے شیخ مجیب الرحمن والی ٹوئٹ اور ویڈیو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ پڑھنے کا مشورہ دینا کیا غداری ہے؟۔ ڈاکٹر عارف علوی نے یونانی فلسفی سقراط اوربانی پی ٹی آئی عمران خان کو ایک ہی ’صف میں کھڑا‘ کردیا اور کہا کہ (دونوں) پر نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا الزام ہے۔
کراچی سٹی کورٹ میں انصاف لائر فورم کے کنونشن سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ حمود الرحمٰن کمیشن کی رپورٹ جو پڑھتا ہے اس پر ایف آئی آر ہو جاتی ہے، بانی پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ نوجوانوں کو گمراہ کررہا ہے، سقراط پر الزام تھا کہ نوجوانوں کو گمراہ کرتا تھا۔
انہوں نے حمود الرحمٰن کو دیانتدار جج قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ پڑھو تو کیا غلط ہے، حمود الرحمٰن دیانت دار جج تھے ان کے بیٹے آج بھی فیڈرل شریعت کورٹ کے جج ہیں۔
علاوہ ازیں سابق صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کا قانون بنایا دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے لیکں ہمیں اس قانون کے تحت پکڑا جارہا ہے، اگر جزا اور سزا نہ ہو تو ایسا قانون بے کار ہے، جب میں جب صدر تھا میرے اوپر الزام تھا میں بندوقیں سپلائی کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چند لوگ نوجوانوں کے ٹھیکے دار بنے ہوئے ہیں، بھٹو صاحب نے حمود الرحمٰن کمیشن پر پردہ ڈالا، جب تک بات نہیں کرو گے بات نہیں بنے گی۔