آئی ایم ایف کی تجویز پر اراکین پارلیمنٹ کی صوابدیدی ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، ذرائع کے مطابق الیکشن سال کی وجہ سے رواں مالی سال ارکان پارلیمنٹ کو 61 ارب روپے کی اسکیمیں دی گئیں، تعلیم اور صحت کے بجٹ پر بھی کٹ لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے نئے پروگرام میں صوبوں کے اخراجات میں شفافیت لانے اور صوبائی ٹیکس وصولی کے اختیارات ایف بی آر کو دینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
اراکین پارلیمنٹ کی صوابدیدی ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز ختم کرنے کے فیصلے کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی تجویز پر صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر فنڈنگ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کا ترقیاتی بجٹ 26 ارب روپے سے کم کرکے 17 ارب روپے کرنے جبکہ تعلیمی شعبے کا ترقیاتی بجٹ 83 ارب روپے سے کم کے 32 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 204 ارب روپے کی کٹوتی
بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا، آئی ایم ایف قرض کے تناظر میں اہمیت بڑھ گئی
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے سڑکوں، شاہراہوں اور موٹرویزے کا ترقیاتی بجٹ 245 ارب روپے سے کم کرکے 173 ارب روپے مختص کرنے کی بھی تجویزدی ہے۔