پاکستان میں 2024 کا چوتھا پولیو کیس سندھ کے ضلع شکارپور سے رپورٹ ہوا ہے۔ متاثرہ بچے میں معذوری کی علامات 11 مئی کو ظاہر ہوئی تھیں۔
قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق شکارپور کی یونین کونسل برکھن میں ایک ڈھائی سالہ بچے سے لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔
بچے میں پایا جانے والا پولیو وائرس جینیاتی طور پر سرحد پار کے وائے بی تھری اے وائرس کلسٹر سے ہے۔ یہ وائرس کلسٹر 2021 میں پاکستان سے چلا گیا تھا، تاہم افغانستان میں موجود تھا، گزشتہ سال یہ پولیو وائرس سرحد پار سے واپس پاکستان میں آگیا تھا۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار بھرت کا کہنا ہے کہ یہ افسوس ناک ہے کہ ایک اور پاکستانی بچہ ایک ایسی بیماری سے متاثر ہوگیا ہے جس سے ویکسین کی مدد سے باآسانی بچا جا سکتا ہے اور حکومت یہ ویکسین عوام کی دہلیز پر پہنچا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
کراچی سمیت ملک کے 5 اضلاع میں پولیو وائرس کی تصدیق
بنوں کے 3 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق
ڈاکٹر ملک مختار بھرت کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر نے اس کیس کی تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ملک کے 66 اضلاع میں تین جون سے انسداد پولیو مہم کا انعقاد بھی ہو رہا ہے تاکہ پولیو کے خلاف بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کیا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ پاکستان میں رواں سال کا چوتھا اور شکارپور میں چار سال بعد پہلا کیس ہے۔ اس سے قبل تین پولیو کیس بلوچستان سے رپورٹ ہوئے تھے۔
ڈاکٹر ملک مختار بھرت کا کہنا ہے کہ پاکستان پولیو پروگرام، تین جون سے رواں سال کی پانچویں انسداد پولیو مہم کا انعقاد کر رہا ہے جس میں ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔