ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق بینچ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی شمولیت پر اعتراض سے متعلق خبروں کی تردید کردی ہے۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کے آفس میں ہونے والے اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مخصوص نشستوں سے متعلق بینچ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا گیا تھا اور اس اعتراض سے متعلق منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو خط بھی لکھا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سے متعلق کوئی بھی کیس چیف جسٹس نہ سنیں۔
پی ٹی آئی رپورٹ میں چند کے علاوہ تمام ٹکٹ ہولڈرز کی کارکردگی غیرتسلی بخش قرار
تاہم، رپورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل نے چیف جسٹس کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینچ پر اعتراضات سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت نے کوئی ہدایات نہیں دیں، بطور ایڈووکیٹ جنرل تمام ججز پر اعتماد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض سے متعلق ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا آفس میں اجلاس نہیں ہوا۔ اس بارے میں وزیراعلیٰ کے پی کو خط لکھنےکی خبر بھی من گھڑت ہے، عدلیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان کشیدگی پیدا کرنےکےلیے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس خراب کرنے کے لیے جھوٹی خبریں چلائی جارہی ہیں، ہمیں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے تمام ججز پر پورا اعتماد ہے۔