وزیراعظم شہباز شریف کی سفارش کے باوجود پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کمی نہ کرنے کا اقدام لاہور پائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
گزشتہ رات وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے 40 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 90 پیسے کمی کی ہدایت کیے جانے کے باوجود پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں معمولی کمی کی گئی تھی۔
وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو پیٹرول کی قیمت میں بھاری کمی کی ہدایت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حکومت کی عوام دوست پالیسیوں کے نتیجے میں مہنگائی میں واضح کمی واقع ہوئی ہے اور معاشی استحکام آیا ہے۔
وزیراعظم کے اعلان میں حیران کن امر یہ تھا کہ حکومت کی جانب سے توقع سے زائد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا گیا۔
کیا اسٹیٹ بینک شرح سود میں کمی کرنے جارہا ہے؟
لیکن جب وزارت خزانہ کے پٹرولیم ڈویژن نے مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تو ان میں کی گئی کمی معمولی سی تھی۔
وزرات خزانہ نے وزیراعظم کی ہدایت کے برعکس آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 74 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 86 پیسے کمی کی۔
سعودی آرامکو نے گو پاکستان کے 40 فیصد حصص خرید لیے
جس کے بعد اس اقدام کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی گئی۔
اظہر صدیق نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت وزارت خزانہ کو پیٹرول کی قیمت میں کمی کا نوٹiفکیشن جاری کرنے کا حکم دے۔