روسی جارحیت کے خلاف امریکا کی جانب سے یوکرینی فوج کو ’ابرام ٹینک‘ فراہم کیے گئے تھے جو ان کے لیے ہی خطرناک اور ناکارہ ثابت ہونے لگے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابرام ٹینک بالخصوص M1A1 ماڈل کی تعیناتی کا مقصد یوکرینی شہر کیف کے رہائشیوں کی حفاظت کرنے اور انہیں روسی افواج کے خلاف استعمال میں لانا تھا، مگر ان ٹینکس نے شکوک و شبہات پیدا کردیے۔
جنوری 2023 میں یوکرینی حکام کی جانب سے جدید ٹینکوں کی ضرورت کو اُجاگر کرنے اور مسلسل مہم کے بعد امریکا نے یوکرین کو 31 جنگی ٹینک بھیجنے پر اتفاق کیا تھا۔
تاہم، ان ٹینکوں کو میدان جنگ میں خاص طور پر روسی ڈرونز سے ٹکراؤ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ابرامز کے کم از کم پانچ ٹینک پہلے ہی روسی حملوں میں ضائع ہو چکے ہیں۔
سی این این کو انٹرویو کے دوران جرمنی میں تربیت حاصل کرنے والے یوکرینی فوج کے عملے نے ابرامز ٹینکوں کی ناقص کارکردگی سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹینکوں کی بکتر جدید ہتھیاروں کے لیے اتنی مضبوط نہیں ہے۔
وہیں ایک اور یوکرینی فوجی نے کمزور امریکی ٹینکس کی نشاندہی کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ جنگ کے میدان میں ’ابرامز ٹینک‘ دشمن کا سب سے پہلا ٹارگٹ ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دفاع کے بغیر فوجی جوان میدانِ جنگ میں زندہ نہیں رہ سکتا۔