سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جمعرات کے روز سزا سنائی گئی ہے، تاہم اس سزا کا اعلان 11 جون کو کیا جائے گا۔
لیکن اس سے قبل امریکی سوشل میڈیا سمیت ان کے چاہنے والوں میں یہ تجسس بھی پایا جا رہا ہے کہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کیا رواں سال صدارتی الیکشن لڑ پائیں گے؟
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سزا ملنے کے بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ صدر بن سکتے ہیں، امریکی آئین صدارتی امیدواروں کی اہلیت کے حوالے سے کم تقاضے کرتا ہے۔
امریکی صدارتی امیدوار کی عمر کم از کم 35 سال درکار ہوتی ہے، جبکہ یہ بھی ضروری ہے کہ امیدوار امریکی شہری ہو، کم از کم 14 سال امریکہ میں ہی مقیم رہا ہو۔
تاہم حیرت انگیز طور پر امریکی صدر کے امیدوار جو کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھتے ہوں، ان کے انتخاب میں حصہ لینے کے حوالے سے کوئی اصول موجود نہیں ہے۔
اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی سزا ختم کرانے کے لیے مزاحمت کرسکتے ہیں، تاہم امریکی عوام سزا ملنے پر ایک الگ رائے رکھتی ہے۔
نکی ہیلی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت کا سوال اٹھادیا
رواں سال بلومبرگ اور مارننگ کنسلٹ کی جانب سے کیے جانے والے سروے میں اہم سوئنگ ریاستوں کے ووٹوز میں 53 فیصد کی جانب سے سزا پانے کی صورت میں ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی یعنی ریپلکن کو ووٹ دینے سے انکار کیا ہے۔
دوسری جانب سزا ملنے کی صورت میں ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے صورتحال خطرناک نہیں ہے، غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر کے جیل جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔
ٹرمپ کے خلاف الزامات ’کلاس ای‘ جرائم کے زمرے میں آتے ہیں، جو کہ ریاست نیو یارک کے سے سب سے کم درجے کے جرائم میں شامل ہیں۔ جن کی سزا زیادہ سے زیادہ 4 سال ہے۔
واضح رہے کیس کو سننے والے جج جسٹس مرچن سزا کم سے کم دینے کی چند وجوہات ہیں، جیسے کہ ملزم کی عمر، سابق امریکہ صدر کے ماضی میں کوئی کرمنل ریکارڈ نہ ہونا، جبکہ دیگر الزامات غیر متشدد قسم کے جرائم شامل ہیں۔