دنیا بھر میں بڑھتی گرمی کے باعث جہاں شمسی توانائی سے چلنے والے پینلز کا استعمال بڑھ گیا ہے، وہیں اب سعودی عرب نے شہریوں پر سولر پینلز سے متعلق خاص پابندی عائد کر دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شمسی پینلز لگانے سے قبل ان کے لیے مختص کی گئی جگہ کو اہم قرار دے دیا گیا ہے، سعودی حکومت کی جانب سے شمسی پینلز کو گھروں کے آگے لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب عمارت کی چھت کے سائز سے تجاوز کرکے شمسی پینلز کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
وزارت میونسپل، دیہی تعلقات اور ہاؤسنگ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ شمسی پینلز کا سائز گھر کی چھت سے بڑا نہیں ہونا چاہیے۔
مقامی میڈیا کے مطابق پابندی اس لیے عائد کی گئی ہے تاکہ تیز ہواؤں کے باعث پینلز کسی گھر پر نہ گر جائیں۔
نیپرا نے بجلی فراہمی میں کے الیکٹرک کو سب سے بہتر قرار دے دیا
جبکہ سعودی وزارت کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایک شمسی پینل کی برقی صلاحیت 50 کلو واٹ یا اس سے زائد ہے، تو اس صورتحال میں سعودی الیکٹرک کمپنی سے منظوری درکار ہوگی۔
ساتھ ہی وزارت کا کہنا تھا کہ اگر شمسی پینل کی برقی صلاحیت 50 کلو واٹس سے کم ہے، تو ایسے میں لائسنس کے اجرا کی ضرورت درکار نہیں۔