پاکستان کا ایڈوانس کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون خلا میں روانہ ہو گیا ۔
پاکستانی سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون خلا میں روانہ ہو گیا، ایم ایم ون آرکی لانچنگ سپارکو کے دفاتر میں بڑی سکرینز پردکھائی گی۔
سپارکو کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سیٹلائٹ پاکستانی سائنسدانوں اور انجینئرز کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔
ملٹی مشن کیمیونیکیشن سیٹلائٹ چین کی مدد سے خلا میں لانچ کیا گیا، سپارکو کی جانب سے اس حوالے سے بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں سپارکو کا کہنا تھا کہ پاک سیٹ اہم اہم ون چین کے ژی چیانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر کی مدد سے لانچ کیا گیا ہے ، جبکہ یہ سیٹلائٹ سپارکو اور چینی ایروسکوپ انسٹری کی معاونت سےخلا میں بھیجا گیا ہے۔
جبکہ مزید کہنا تھا کہ ملک کی کمیونیکیشن اور ربط سازی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
ماہرین کے مطابق پاک سیٹ ایم ایم ون سماجی اور معاشی طور پر اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ ملک کے ڈیجیٹل پاکستان میں تبدیل کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
ایم ایم ون آر سیٹلائٹ سپارکو اور چائنیز ایرواسپیس انڈسٹری کے باہمی اشتراک سے بنایا گیا ہےجو کہ 15 برس تک کام کرے گا۔
ملک بھر میں ٹی وی نشریات، سیلولر فون سروس اوربراڈبینڈ سروس بہتر بنانے میں مدد دے گا۔ پاک سیٹ ون ایم ایم آر رواں برس اگست میں سروس فراہم کرنا شروع کر دے گا۔
پاک سیٹ کوکوریج فراہم کرتے ہوئے کے اے بینڈ 10 گیگابائٹ بائٹس فی سیکنڈ صلاحیت کا حامل ہے، اس وقت پاکستان کے 2 کمیونیکیشن سیٹلائٹس خلا میں موجود ہیں۔
پاک سیٹ ون آر 2011 میں لانچ کیا گیا تھا، اس کی ڈیزائن لائف 15 سال تھی جو 2026 میں مکمل ہوجائے گی۔
پاکستان کا ایک اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بھی خلا میں موجود ہے، پی آر ایس ایس ون 2018 میں لانچ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے حال ہی میں اپنا پہلا قمری مصنوعی سیارہ آئی کیوب قمر بھی لانچ کیا ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے دوسرے مواصلاتی سیٹلائٹ کے زمین کے مدار میں بھیجے جانے پر پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اپنے سائنسدانوں کی اس شاندار کامیابی پر فخر ہے، پاکستانی سیٹلائٹ کا چین کے خلائی مرکز سے بھجوانا پاکستان اور چین کی مضبوط شراکت داری کا مظہر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون کے زمین کے گردمدار میں بھیجے جانے سے پوری پاکستانی قوم نے ایک عظیم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے پاکستان اور پاکستانی عوام جدت اور ٹیکنالوجی کے ثمرات سے استفادہ کر سکیں گے۔ سیٹلائٹ نہ صرف پاکستان کے مواصلاتی نظام میں ایک نئی روح پھونکے گا بلکہ اس سے پورے ملک میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جاسکے گی۔