Aaj Logo

اپ ڈیٹ 30 مئ 2024 03:32pm

نیب ترامیم کیس: سپریم کورٹ نے سماعت براہ راست دکھانے کی خیبرپختونخوا کی درخواست مسترد کردی

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیخلاف کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کی خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے چار ایک کے تناسب سے فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف حکومتی اپیلوں پرسماعت شروع ہوئی تو کمرہ عدالت میں وکلا اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ کیس کی سماعت براہ راست دکھائی جائے یا نہیں؟ سے متعلق فیصلہ کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے مشاورت کے لیے وقفہ کیا۔

ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی: سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات کا حکم

انتظار کروانے پر معذرت خواہ ہیں، چیف جسٹس

بعدازاں سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کی لاٸیواسٹرٸمنگ کی درخواست مسترد کردی۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست مسترد کرنے کے فیصلے سے اختلاف کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ انتظار کروانے پر معذرت خواہ ہیں، بینچ نے کوٸی جلدی میں فیصلہ نہیں کیا، تمام ججز سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے نیب ترامیم کیخلاف حکومتی اپیلوں پرسماعت کی اور بانی پی ٹی آئی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ خیبرپختونخواہ حکومت نے سماعت لائیونشر کرنے کی استدعا کی تھی۔

مقدمہ پہلے براہ راست دکھایاجاتا تھا اب بھی لاٸیوہونا چاہیے، جسٹس اطہر من اللہ

جسٹس اطہر من اللہ نے کارروائی براہ راست نشر کرنے کی حمایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مقدمہ پہلے براہ راست دکھایاجاتا تھا اب بھی لاٸیوہونا چاہیے۔

ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے نے کہا کہ یہ مقدمہ عوامی مفاد اوردلچسپی کا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے یہ تکنیکی کیس ہے عوامی مفاد یا دلچسپی کا معاملہ نہیں، گزشتہ سماعت لاٸیونہیں دکھاٸی توآج بھی لاٸیونہیں چلے گی، خیبرپختونخواہ حکومت کوتواس مقدمہ میں دلچسپی ہی نہیں، خیبرپختونخوا حکومت نے اس مقدمہ میں درخواست بھی دائرنہیں کی۔

نیب ترامیم کیس: سپریم کورٹ کی عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت

یہ عوامی دلچسپی کا معاملہ ہے، جسٹس اطہر من اللہ

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ عوامی دلچسپی کا معاملہ ہے۔ چیف جسٹس نے مشاورت کیلئے سماعت میں وقفہ کردیا۔ کم و بیش ایک گھنٹہ مشاورت کے بعد بنچ دوبارہ کورٹ روم نمبر ون مین پہنچا کرکارروائی براہ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ کا حصہ ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ویڈیولنک کے ذریعے پیش کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے نیب ترامیم کو چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے نیب ترامیم کو بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر کالعدم قرار دیا تھا۔ تین رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت نے انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

Read Comments