لاہور ہائیکورٹ نے اضافی الیکشن ٹربیونل تشکیل دینے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کو چیف جسٹس کے نوٹی فکیشن کے مطابق پنجاب میں اضافی ٹریبونلز کے ججز تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ٹربیونلز ججز کی تعیناتی سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سلمان اکرم اور عمر ہاشم کی درخواستوں کو منظور کرلیا، درخواستوں میں اضافی ٹربیونلز بنانے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست گزاروں کے مطابق الیکشن کمیشن نے سندھ اور خیبرپختونخوا میں 5،5 ، بلوچستان میں 3 الیکشن ٹربیونل تشکیل دیے ہیں تاہم پنجاب کے لیے صرف 2 الیکشن ٹربیونل تشکیل دیے گئے ہیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اضافی الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے لیے خط لکھا لیکن ٹربیونلز نہیں بنائے گئے، عدالت سے استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن کو انتخابی عذرداری کے لیے اضافی ٹریبونلز بنانے کا حکم دیا جائے۔
جسٹس شاہد نے سلمان اکرم راجہ کی پٹیشن کو سماعت کیلئے مقرر کرنے سے روک دیا
عدالت نے الیکشن کمیشن کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد کی جانب سے بھجوائے گئے ناموں کو الیکشن ٹربیونل مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ جب تک چیف جسٹس بھجوائے گئے ناموں کی فہرست واپس نہیں لیتے الیکشن کمیشن کوئی اور ٹربیونل تشکیل نہیں دے سکتا۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار سلمان اکرم راجہ اور عمر ہاشم کی اضافی الیکشن ٹریبونل بنانے کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے این اے 97 فیصل آباد میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا تحریری حکم جاری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی سعد اللہ کی درخواست پر 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے دوبارہ ووٹوں کی گنتی کا حکم کالعدم قرار دے دیا، عدالتی حکم میں کہا گیا کہ نتائج مرتب ہونے کے بعد الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کا حکم جاری نہیں کر سکتا، این اے 97 کے نتائج مرتب ہونے کے بعد دوبارہ گنتی کا حکم دیا گیا، انتخابی نتائج مرتب ہونے کے بعد انتخابی قوانین کے تحت دوبارہ گنتی کا حکم نہیں دیا جا سکتا لہذا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
انتخابی عذرداری: سلمان اکرم راجہ اور شعیب شاہین کی درخواستیں مسترد
الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے امیدوار علی گوہر خان کی درخواست پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا، جسے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔