پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے پنجاب حکومت کی جانب سے سنگین کیسز کی منظوری کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے لطیف کھوسہ کی وساطت سے درخواست دائر کی، درخواست میں پنجاب حکومت، انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب، وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سابق وزیراعظم اور باعزت شہری ہیں، جو اس وقت مختلف کیسز میں اڈیالہ جیل میں قید ہے۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر قیادت پر سنگین مقدمات کی منظوری دی، پنجاب کابینہ کا یہ اقدام آئین کے آرٹیکل 10 کی خلاف ورزی ہے۔
عمران خان کے اکاؤنٹ سے ہونیوالی ٹوئٹ سے پی ٹی آئی نے لاتعلقی ظاہر کردی
درخواست میں عمران خان نے استدعا کی کہ عدالت پنجاب حکومت کی جانب سے سنگین مقدمات کی منظوری کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔
واضح رہے کہ 25 مئی کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف آرمی سمیت دیگر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے پر مزید مقدمات کی منظوری دے دی تھی۔
صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پنجاب کابینہ نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں قانونی کارروائی کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان مسلسل ریاستی اداروں کے خلاف ایک بیانیہ بنارہے ہیں اور وہ مجیب الرحمٰن بننے کی کوشش کررہے ہیں، جب کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والے رہنما بھی ان کی پیروی کرتے ہیں لہذا پنجاب کابینہ نے ان کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی درخواست خارج
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وزارت داخلہ بہت جلد ضروری اقدامات کرے گی۔ عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں پر مزید مقدمات درج کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ اس حوالے سے صوبائی وزارت داخلہ اقدامات کرے گی۔