وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک مرتبہ پھر بجلی بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
صوابی میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ تربیلہ سے ایک بٹن بند کردیا تو آدھا پاکستان اندھیرے میں ڈوب جائے گا، آدھے پاکستان کی بجلی بند ہوجائے گی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی وفاقی وزرا سے ملاقات کے بعد ’بریک تھرو‘ کا اعلان
انہوں نے زور دیا کہ ’خیبرپختونخوا میں 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں‘۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے کال دی تو مخالفین کے ساتھ وہ کھیل کھیلیں گے کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی علی امین گنڈاپوراور وزیرداخلہ محسن نقوی کی ملاقات ہوئی تھی جس میں وفاقی وزیرتوانائی اویس لغاری بھی شامل تھے۔
علی امین گنڈا پور کی ایک بار پھر احتجاجی تحریک چلانے کی دھمکی
ملاقات کے بعد تینوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ لوڈشیڈنگ عوام کا بڑا مسئلہ ہے، ایسا راستہ نکالا ہے جس سےعوام کو ریلیف ملے گا، لائن لاسز کی وجوہات پر مل کر کام کریں گے، لوڈشیڈنگ کے باعث امن و امان کا مسئلہ بھی بنتا ہے۔
یہ ملاقات اس تناظر میں خوش آئند سمجھی جارہی ہے کہ حالیہ دنوں میں علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے لوڈشیڈنگ ختم نہ ہونے کی صورت میں صوبےکے گرڈ اسٹیشن کا کنٹرول خود سنبھالنے کی دھمکی دی تھی۔
بعدازاں سنی اتحاد کونسل کے ایم پی اے نے علی امین گنڈا پور کی ایما پر پیسکو سب ڈویژن میں داخل ہو کر کیے فیڈرز آن کردیے تھے جس کے بعد پیسکو چیف انجینئر نے حکومتی رکن فضل الہیٰ اور دیگر کے خلاف پشاور پولیس کو مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست کردی تھی۔