مختلف ممالک اور کمیونیٹیز میں کچھ ایسی ثقافت اور رسومات کو اپنایا اور ادا کیا جاتا ہے جو کہ کئی افراد کو حیران بھی کر دیتی ہے۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر جنات سے متعلق شادی نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ خوب سمیٹ لی ہے۔
بھارت کے ہمالیہ ریجن میں کچھ ایسی ہی روایات کو اپنایا جاتا ہے جو کہ سب کو حیران اور خوف میں مبتلا کر رہا ہے، اسی طرح کرناٹکا اور کیرالہ کی ریاستوں میں مر جانے والے افراد کی بھی شادیاں کرائی جاتی ہیں۔
مقامی بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان ریاستوں میں جنات سے شادی کی رسم بھی کافی مقبول ہے، جہاں انتقال کر جانے والے عزیز و اقارب کی جنات سے شادی کرائی جاتی ہے۔
مٹی میں سونے کی موجودگی کی افواہ پر پورا گاؤں امنڈ آیا، دفعہ 144 نافذ
خاص کر جوانی میں انتقال کر جانے والے نوجوانوں کے حوالے سے یہ رسم پوری کی جاتی ہے، جس میں مرنے والے کی روح کی شادی ایک جن یعنی پہلے سے مر جانے والے شخص سے کی جاتی ہے۔
مقامی طور پر اس رسم کو ’پریتھا مادھوی‘ کہا جاتا ہے یعنی روحوں کی شادی، اس رسم کا مقصد مر جانے والوں کی ’آتما کو شانتی‘ دلانا ہوتا ہے۔
تاہم یہ رسومات اس حد تک حیران کن ہیں کہ ریاست کرناٹکا کے ضلع داکشینا کناڈا کے کوسٹل شہر منگلورو میں موت کا شکار ہونے والی ایک لڑکی کے والدین نے ایک اشتہار اخبار میں چھپوایا ہے۔
ہانیہ اور بھارتی گلوکار کی شادی؟
اس اشتہار میں والدین کی جانب سے ایک ایسے ہی ’جن دلہے‘ کی ڈیمانڈ کی گئی ہے، جس میں تفصیلی طور پر بتایا گیا ہے کہ والدین کی جانب سے اپنی انتقال کر جانے والی بیٹی کے لیے ایک دلہا درکار تھا۔
تاہم اس کے ساتھ ہی والدین نے اشتہار میں دلہے کے لیے ڈیمانڈ بھی رکھی ہیں، والدین کو ایسا دلہا چاہیے جو کہ 30 سال قبل انتقال کر گیا ہو، جبکہ دلہے کی کاسٹ بھی ’بانگیرا‘ ہونی چاہیے اور وہ جنات کی شادی کے لیے تیار ہو۔
ریکارڈنگ کے دوران ٹرین کے نیچے آ کر معروف ماڈل ہلاک
واضح رہے مقامی طور پر اس بات کا ماننا ہے کہ جنات کی شادی یعنی ’پریتھا مادھوی‘ رسم نوجوان بچوں کو والدین کے قریب لے آتی ہے، جبکہ انہیں مرنے کے بعد موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ شادی کے بندھن میں بندھ جائیں۔
دوسری جانب اس رسم میں اسٹرولاجر بھی موجود ہوتا ہے، جو کہ شادی کی تاریخ اور وقت کا تعین کرتا ہے، جس کے بعد پنڈت آگ کے سامنے منتر پڑھ کر رسومات ادا کرتا ہے۔