بیرون ملک میڈیکل تعلیم کے لیے این او سی کی شرط نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق 2024 سیشن کے لیے طلبہ کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے این او سی لینا ہوگا۔ فیصلہ کرغزستان میں ہونے والے واقعات کی روشنی میں کیا گیا۔ کچھ دن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبہ کوغیرمعیاری بین الاقوامی یونیورسٹیوں سے بچانے کے لیے مزید اقدامات کر رہے ہیں، ہر سال پاکستان سے تین ہزار طلبہ میڈیکل ایجوکیشن کے لیے بیرون ملک جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے حکام نے بتایا کہ بیرون ملک میڈیکل کی تعلیم کے لیے جانے والے طلبہ میں 30 فیصد خواتین ہیں، بیرون ملک سے میڈیکل ایجوکیشن حاصل کرنے والے طلبہ کی پاکستان میں کوئی کھپت نہیں، سب سے زیادہ پاکستانی طلبہ میڈیکل تعلیم کے لیے چین جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق میڈیکل تعلیم کے لیے وسط ایشیائی ریاستیں اور افغانستان دوسرے اور تیسرے نمبر پر پسندیدہ ملک ہیں، پاکستانی طلبہ میڈیکل ایجوکیشن کے لیے روس، یوکرین، آذربائجان، اور ایران بھی جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی طلبہ مشرقی یورپ کے ممالک بشمول رومانیہ، ملائیشیا، اور بنگلہ دیش بھی جا رہے ہیں، پاکستان میں ہر سال 185 میڈیکل کالجز میں 21 ہزار طلبہ میڈیکل ایجوکیشن حاصل کر رہے ہیں۔