برطانیہ کے ایک گاؤں میں تقریباً 100 مرغیوں کے ایک گینگ نے وہاں کے رہائشیوں کا جینا حرام کرکے رکھا ہوا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق یہ مرغیاں رات بھرجاگتی ہیں اور باغات کو تباہ کرکے لوگوں کی زندگیاں ”جہنم“ بنا رہی ہیں۔
یہ مرغیاں برطانیہ کے شہر نارفولک کے سنیٹشام کے گاؤں میں جنگل کے کنارے پر رہتی ہیں اور وہیں انہوں نے اپنا بسیرا بنایا ہوا ہے۔
گاؤں والوں نے شکایت کی ہے کہ یہ مرغیاں بہت زیادہ شور مچاتی ہیں جس کی وجہ سے مقامی لوگ رات بھر جاگنے پر مجبور ہیں۔ یہ ان کے باغات کو بھی کھود دیتی ہیں۔
آس پاس کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ان مرغیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور شبہ ہے کہ غیر ذمہ دار مالکان اپنی مرغیاں وہاں چھوڑ جاتے ہیں۔
لوگوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ پرندوں کو جنگل میں دیکھنے کے لیے جانے والے باہر کے لوگ ان مرغیوں کے لیے کھانا پھینک رہے ہیں، جو چوہوں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔
نتیجتاً رہائشیوں اور پرندوں کو دیکھنے کے لیے آنے والوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور ان مرغیوںکو کھانا کھلانے والوں کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے۔
گاؤں کے ایک رہائشی نے بتایا کہ انہیں مسلسل بانگ کی وجہ سے رات کو سونے کے لیے ایئر پلگ پہننا پڑتا ہے۔
تاہم، دوسرے لوگ ان مرغیوں کے حق میں سامنے بھی آئے ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ یہ گاؤں کے دیہی دلکشی میں اضافہ کرتی ہیں۔
ان تمام مسائل کے بعد مقامی انتظامیہ نے ان مرغیوں کے بارے میں ماہرانہ مشورہ لینے اور خیراتی ادارے سے مشورہ کرنے پر اتفاق کیا ہے کہ آیا وہ مدد کر سکتے ہیں؟
اتھارٹی نے انتباہی نشانات لگانے پر بھی اتفاق کیا ہے جس میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان مرغیوں کو کھانا نہ دیں۔