یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے وزیر اعظم پیکج کے لیے بجٹ میں 85 ارب روپے مانگ لیے۔
ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے نئے مالی سال کے لیے ملکی تاریخ کاسب سے بڑا وزیراعظم پیکج تجویزکر دیا، وزیر اعظم پیکیج کے لیے بجٹ میں85 ارب روپے مانگے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ان 85 ارب میں سے آئندہ سال کے وزیر اعظم رمضان پیکیج کے لیے 12 ارب روپےتجویز کیے گئے ہیں، باقی 73 ارب روپے آئندہ مالی سال کے 11 ماہ کے لیے مانگے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وزیر اعظم پیکیج کے لیے اوسط ماہانہ تقریبا 6 ارب 64 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔
وزارت خزانہ کا وفاقی ترقیاتی بجٹ کی حد 1200 ارب روپے رکھنے کا فیصلہ
حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز نےجتنے فنڈز مانگے ہیں اتنے منظور ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ریلیف پیکیج کے لیے فنڈز سے متعلق تجاویز کو وزارت خزانہ حتمی شکل دے گی۔
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال میں وزیراعظم پیکیج کے تحت 5 بنیادی اشیا پر سبسڈی جاری رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) صارفین کے لیے چینی، آٹا، گھی، دالوں اور چاول پر سبسڈی کی تجویز ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پرموجودہ وزیر اعظم ریلیف پیکیج 30 جون 2024 کو ختم ہوجائے گا، اس وقت یوٹیلیٹی اسٹورز پر بی آئی ایس پی صارفین کے لیے چینی کی قیمت 109 روپے فی کلو مقرر ہے۔
رمضان سے قبل یوٹیلیٹی اسٹورز پر صارفین کیلئے ریلیف کا اعلان
حکام کے مطابق بی آئی ایس پی صارفین کے لیے آٹے کا 10کلو کا تھیلا 648 روپے میں دستیاب ہے، جبکہ گھی کی فی کلو قیمت 393 روپے مقرر ہے، اسی طرح صارفین کو دالوں اور چاول پر فی کلو 25 روپے سبسڈی دی جا رہی ہے۔