سندھ اسمبلی میں اراکین نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف قانون سازی کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے معاملہ سندھ کابینہ کو ارسال کردیا جو جلد اس حوالے سے قانون سازی کرے گی۔ سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بچے سے خاموشی سے پوچھا جائے گا کہ ڈرگ کس نے ’دی ٹیسٹ‘ کا مقصد ڈرگ ڈیلر کو پکڑنا ہے۔
سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے. سرکاری اور نجی اسکولوں میں بچوں کے ڈرگ ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اویس قادر شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے منشیات ہمارے گھروں تک پہنچ گئ ہے منشیات فروشوں کا خاتمہ ضروری ہے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا تعلیمی اداروں میں بچوں کو منشیات کی لت لگوائی جا رہی ہے، منشیات کا استعمال کرنے والے بچوں کی قابلیت کم ہونے لگتی ہے، فارم ہاؤس میں بچے جمع ہوتے ہیں اور نشہ کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا منشیات کی وجہ سے بچوں کے رویوں میں تبدیلی آ رہی ہے۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا ایم کیو ایم پاکستان کے ممبر اسمبلی کمال احمد کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کراچی کے کچھ علاقوں میں پانی کی کمی ضرور ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پانی کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔
تحریک التوا پر ڈپٹی اسپیکر نوید اینتھونی، ندا کھوڑو، ماروی راشدی، سردار خان چانڈیو، جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے منشیات کے خاتمے کے لیئے اظہار خیال کیا اجلاس کے دوران سندھ اسمبلی نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال سے متعلق تحریک التوا سندھ کابینہ کے سپرد کردی۔ بعدازاں اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔