پاپوا نیو گنی میں جمعہ کو شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی سو مکانات صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔ دور افتادہ علاقے میں رونما ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
حکومت کی جانب سے اموات کی تعداد تبدیل کی جاتی رہی ہے۔ ابتدا میں حکومت نے 100 ہلاکتیں بتائی تھیں۔ پھر یہ 300 اور 670 ہوئیں۔ امدادی کارروائیوں کے نتیجے میں مزید لاشیں ملنے پر اب بتایا جارہا ہے کہ کم و بیش 2 ہزار افراد مٹی کے تودوں میں زندہ دفن ہوگئے تھے۔
پاپوا نیو گنی کے نیشنل ڈزاسٹر سینٹر نے اقوام متحدہ کو لکھے گئے ایک خط میں بتایا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ سے دو ہزار افراد زندہ دفن ہوئے، عمارتوں اور پھلوں کے باغات کو شدید نقصان پہنچا۔ اس سانحے سے ملک کی معیشت پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔