شوق کا کوئی مول نہیں آسڑیلیا کا 76 سالہ جوڑا دنیا کے نو سے زائد ممالک کی سیر کرتا ہوا ایشا کے تاریخی شہر کوئٹہ سے لاہور پہنچا، جہاں 2 روز قیام کے بعد بھارت روانہ ہو گیا ہے۔
آسٹریلیا کا 76 سالہ جوڑا ایک سو دو سال پرانی کار میں دنیا کی سیر کرتے ہوئے کوئٹہ آیا زندگی کے آخری حصے میں بلوچستان کے پہاڑوں اور خوبصرت نظاروں کو دیکھنے کو ملے ہیں۔
بلوچستان کی حدود میں داخل ہوتے وقت گرمی اور تیز دھوپ نے بہت تنگ کیا لیکن سفر نامے کو یادگار بنانے کے لئے 76 سالہ لینک کڈبے اور انکی اہلیہ نے انیس سو بائیس ماڈل کی کار کا انتخاب کیا تھا۔
بلوچستان قدیم تہذیب اور روایات کا امین خطہ ہے سفر اسی لئے وسائل کی کمی کو دنیا سے آشنائی حاصل کرنے والے بزرگ جوڑے نے کسی تکلیف کو آڑے نہیں آنے دیا ہے۔
تاہم 102 سال پرانی کار میں اس بزرگ جوڑے کو پاکستان کی گرمی نے شدید متاثر کردیا ہے، سیاحت کی غرض سے آنے والے جوڑے کو جیکب آباد کے مقام پر گرمی ایسی لگی کہ بے حال ہو گیا ہے۔
یورپی سیاح بلوچستان میں اسمگلنگ کرنے والی گاڑی کی ٹکر سے ہلاک ہوا
بزرگ جوڑا لینگلی کڈبے اور ان کی اہلیہ بیورلی کڈبے کے کوآرڈینیٹر محسن اکرم کا بتانا تھا کہ بزرگ جوڑے نے جیکب آباد پہنچ کر اپنا سیاحتی سفر روک دیا ہے۔
جس کے بعد جوڑے نے کوئٹہ سے لاہور جانے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم اب 2 دن لاہور میں گزارنے کے بعد 76سالہ آسٹریلوی سیاح جوڑا واہگہ بارڈرسے بھارت روانہ ہوا ہے جبکہ جوڑے نےواہگہ جانےسے پہلے 102سالہ گاڑی میں پٹرول ڈلوایا ہے۔
جبکہ سیاح جوڑے نے پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا، سیاحتی جوڑے کی جانب سے سیاح جوڑے نے گزشتہ روز پولوکلب میں وقت گزارا گیا۔ سیاح جوڑا لوگوں سےگھل مل گیا ،گپ شپ لگائی۔
شدید گرمی کے باعث جوڑے نے اپنی گاڑی ٹرک پر لاد کر لاہور کی طرف روانہ ہوگئے ہیں، جوڑا فرانس، بیلجئیم، لیکسمبرگ، جرمنی، آسٹریا، سلووینیا، کروشیا، سربیا، بلغاریا، ترکیہ اور ایران سے ہوتا ہوا پاکستان پہنچا تھا۔
آسٹریلوی جوڑے نے سیاحتی سفر کے لیے 1922 کے ماڈل کی گاڑی کا انتخاب کیا تھا، جس میں وہ لندن سے میلبرن تک پہنچے تھے، جبکہ 23 مئی کو تفتان کے راستے سیاح جوڑا پاکستان آیا تھا۔