وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیاحتی مقام مارگلہ ٹریل 5 پر لاپتہ ہونے والے 15 سالہ محمد طحہ کی لاش مل چکی ہے، جسے پوسٹمارٹم کیلئے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے، ریسکیو ٹیم بچے کی لاش کو 14 گھنٹوں کے آپریشن کے بعد بیگ میں ڈال کر نیچے لائی۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹریل فائیو کے اسٹارٹنگ پوائنٹ تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگے، ریسکیو ذرائع نے کہا تھا کہ ڈیڈ باڈی کو اسی طرف لایا جائے گا جہاں طحہ کے لواحقین موجود ہیں۔
اسلام آباد میں مارگلہ ہلز کی کھائی سے ملنے والے لاش کی شناخت 15 سالہ محمد طحہ کے نام سے ہوئی تھی جو ٹریل فائیو سے لاپتا ہوگیا تھا۔ بچے کے والدین نے پولیس کو بچے کے گمشدگی کی اطلاع دی تھی۔
والدین نے بتایا کہ طالب علم طحہ ٹریل فائیو پر دوستوں کے ہمراہ ہائیکنگ کی غرض سے گیا تھا، تاہم پرسرار طور پر لاپتہ ہو گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق طحہ اپنے دوستوں کے ہمراہ ٹریل 5 پر گیا تھا، تاہم دوستوں سے بچھڑ گیا، طحہ کے دوستوں کی جانب سے گھر فون کر کے پوچھا گیا تھا کہ طحہ گھر آگیا یا نہیں۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق تھانہ سیکرٹریٹ کے علاقے میں طحہ کی گمشدگی کے حوالے سے خبر سامنے آئی جس پر پولیس کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔
پولیس نے ابتدائی طور پر مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کر کے طالب علم کی تلاش شروع کی اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا، جبکہ ریسپانس ٹیم، مارگلہ پیٹرول اور ڈرون کیمروں کی بھی مدد لی گئی۔
بعد ازاں، محکمہ فارسٹ اورانوائرمنٹ کے عملے کو طحہ کی لاش ملی جسے انہوں نے پولیس کے حوالے کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق لاش ایک گہری کھائی سے برآمد ہوئی تھی۔
پولیس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کپڑوں اور جسامت کی ساخت سے یہ وہی لڑکا معلوم ہورہا، جس کے بعد پولیس نے والدہ اور دیگر لواحقین کو بلایا تاکہ لاش کی شناخت کی جا سکے۔ والدین نے بچے کی لاش کی شناخت کردی۔
اس کے بعد لاش کو نکال کر نیچے پہنچایا گیا، پولیس کے مطابق لاش کو پمز ہسپتال پوسٹ مارٹم کے لیے شفٹ کیا جائے گا۔