گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے ہتک عزت بل پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مزید مشاورت کا اعلان کردیا اور صحافتی تنظیموں کو یقین دلادیا کہ ہتک عزت بل پر مشاورت کے بغیر دستخط نہیں کروں گا۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نے لاہور میں ملاقات کی۔
گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں صحافتی تنظیموں کے وفد میں ارشاد عارف صدر سی پی این ای، سیکرٹری پی ایف یو جے، سابق صدر سی پی این ای کاظم خان، محمد عثمان وائس پریذیڈنٹ، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نوید کاشف پی بی اے، امتنان شاہد، حافظ عثمان طارق سمیت سی پی این ای، پی بی اے، پی ایف یو جے، اے پی این ایس، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز کے نمائندے بھی شامل تھے۔
ہتک عزت کے قانون کو ایک اور قانونی رکاوٹ کا سامنا، گورنر پنجاب کا مؤقف سامنے آگیا
اس موقع پر جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی وسطی پنجاب حسن مرتضی، سابق ایم پی اے مخدوم مرتضی محمود، شہزاد سعید چیمہ انفارمیشن سیکرٹری وسطی پنجاب بھی موجود تھے۔
صحافتی نمائندوں نے ہتک عزت بل 2024 بارے تحفظات سے گورنر پنجاب کو آگاہ کیا، جس پر سردار سلیم حیدر نے کہا کہ آئندہ چند روزمیں ہتک عزت بل پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کے لیے اکٹھا کیا جائے، ہتک عزت بل پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بہت ضروری ہے۔
صحافتی نمائندوں کا گورنر پنجاب سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہتک عزت بل آزادی اظہار کا گلا دبانے کی کوشش ہے۔
پنجاب اسمبلی نے ہتک عزت بل 2024 منظور کرلیا، صحافیوں کی ملک گیر احتجاج کی کال
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ متنازعہ شقوں پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا، تمام سٹیک ہولڈرز کو گورنر ہاؤس دعوت دوں گا، بل پر پہلے بھی مشاورت ہونی چاہیئے تھی تاہم مزید مشاورت کے بغیر بل پر دستخط نہیں کروں گا۔
ہتک عزت بل کی منظوری پر پیپلز پارٹی کا دوہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا
پی پی رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی میڈیا کے ساتھ کھڑی ہے، پیپلز پارٹی اس حالت میں موجودہ بل کو سپورٹ نہیں کرتی۔