کانز کا میلا جہاں دنیا بھر میں سب کی توجہ حاصل کر رہا ہے، وہیں اب موقع پر پیش آنے والے واقعے نے بھی سب کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔
کانز 2024 کے ریڈ کارپٹ پر اداکاراؤں اور سیکیورٹی گارڈ کے درمیان گرما گرمی کے مناظر عالمی توجہ حاصل کر چکے ہیں، جہاں اداکاراؤں کو ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سوشل میڈیا پر کانز کے حوالے خبر 21 مئی کو چرچہ میں آئی تھی، جب معروف اداکارہ کیلی رولانڈ کو خاتون سیکیورٹی گارڈ نے روکا جس پر اداکارہ کی جانب سے شدید غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔
جبکہ اسی گرما گرمی کے دوران اداکارہ کو خاتون سیکیورٹی گارڈ نے پکڑنے کی کوشش کی، جس کی تصاویر نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ خوب سمیٹ لی۔
اداکارہ کا غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ وہاں دیگر خواتین بھی ریڈ کارپٹ پر موجود تھیں، لیکن ان خواتین کو نہیں پکڑا گیا اور دھکا دیا گیا، مگر میں اپنی جگہ کھڑی رہی۔
دوسری جانب ایک اور اداکارہ کو اسی خاتون سیکیورٹی گارڈ نے ہراس کیا، اداکارہ ماسئیل تیوراس کو 22مئی کو خاتون سیکیورٹی گارڈ نے ریڈ کارپٹ پر ہراساں کیا، تاہم اداکارہ نے بھی سیکیورٹی گارڈ کو کھری کھری سنا دی۔
علی ظفر اپنی فیملی کے ساتھ کانز میں
خاتون سیکیورٹی گارڈ اداکارہ کو بازو سے پکڑ کر اوپر کی جانب لے جا رہی تھی، جبکہ ایک اور موقع پر اداکارہ کو ریڈ کارپٹ سے ہٹ جانے کے لیے زور زبردستی کرتی دکھائی دی۔
کے پاپ کی معورف اسٹار یونا کے ساتھ بھی خاتون سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے مزاحمت کی گئی تھی۔ یونا کو 20 مئی کو سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے مبینہ طور پر نسلی امتازی سلوک کا نشانہ بنایا ہے۔
ووٹ ڈالنے بھی اکیلی آئیں، کانز میں بھی تنہا، کیا ایشوریا اور نند کی لڑائی شدت اختیار کر گئی؟
ریڈ کارپٹ پر یونا تصاویر بنوا رہی تھیں، تاہم سیکیورٹی گارڈ نے یونا کے آگے ہاتھ رکھ کر دیا، جس سے انہیں تصاویر بنوانے میں مشکل کا سامنا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین خاتون سیکیورٹی اہلکار کے رویے کو نسلی امتیازی سلوک قرار دے رہے ہیں، جبکہ اسے خواتین ہراسگی سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔