اسلام آباد میں ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں شرکت کے بعد علی امین گنڈا پور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف سے ملاقات کے بارے میں بتا دیا ۔
علی امین نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے 2 بار بات ہوئی، لیکن جو بات کرنا تھی اُس کا ماحول نہیں ملا، اپنے صوبے کے شیئرپر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔
وزیر اعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ فاٹا، پاٹا پر ٹیکس لگانے کی مخالفت کی ہے وفاقی حکومت کو بتایا کہ مزید ٹیکس نہ لگایا جائے وفاقی حکومت نے ہماری تجویز کو مان لیا۔
لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ وفاق کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا صوبے کے واجبات کے حوالے سے بھی بات ہوگی جوس کو یہ چوری کہتے ہیں میں اسے مجبوری کہتا ہوں صوبے کی عوام کو ریلیف دینے کیلئے ہرحد تک جاؤں گا، وفاق سےمطالبہ ہے ہمارے صوبے کے فنڈز فوری ادا کئے جائیں۔
دوسری جانب اجلاس کے حوالے سے عطاتارڑ نے کہا کہ ایک اتحاد کا پیغام گیا ہے، علی امین گنڈاپور نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، علی امین گنڈا پور سے لائٹر ٹون میں بات ہوئی ہے۔
عطاتارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی میں 6 ڈیسک بنائے جائیں گے اس فیصلے کو چاروں وزرا اعلی نے سراہا، وزیراعظم نے واضح کردیا کہ قرض نہیں چاہئے ہماری تمام توجہ سرمایہ کاری پر ہوگی۔