موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کے لیے لمحہ فکر ہے۔ زمین کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گرمی سے لوگ پریشان ہیں۔ عموماً گھروں اور دفاتر میں گرمی پر قابو پانے کے لیے ایئر کنڈیشنرز لگائے جاتے ہیں۔ لیکن ایئر کنڈیشنر اندر جتنا ٹھنڈا کرتے ہیں اس سے کہیں زیادہ بجلی کا بل اور باہر گرمی بڑھا دیتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی میں ایئر کنڈیشنرز سے نکلنے والی گیس کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ تو پھر گھروں کو ٹھنڈا کرنے کا اور کیا راستہ رہ جاتا ہے؟
ویسے بھی آج کے مہنگائی کے دور میں ہر کوئی ایئر کنڈیشن اور اس کے بل کو افورڈ نہیں کر سکتا ہے، لیکن ایسے کئی طریقے موجود ہیں، جن پر عمل کر کے گرمیوں کے موسم میں اپنے گھر کے کمروں کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔
سورج کی کرنیں کھڑکیوں کے ذریعے کمرے میں داخل ہوکر اسے گرم کر دیتی ہیں۔ ان سے بچنے کے لیے، دن کے گرم اوقات میں کمرے کے پردے بند رکھیں، آپ چاہیں تو بلیک آؤٹ پردوں کا بھی انتخاب کر سکتے ہیں۔
روزانہ کی خوراک میں پودینہ شامل کرنے کے طریقے
گرمیوں کی تپتی دھوپ کے بعد جب رات میں باہر کا ٹمپریچر کم ہوجائے تو دروازے اور کھڑکیوں کو کھول دیں، تاکہ باہر کی ٹھنڈی ہوائیں کمرے میں آسکیں۔ کھلی ہوئی کھڑکیوں کے پاس پنکھا رکھ کر ہوا کی سرکو لیشن کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
اپنے بیڈ روم کی لائٹوں کو بدل دیں، جو کمروں میں ہیٹ کی وجہ بن سکتی ہیں۔ ان کی جگہ ایل ای ڈی بلب لگائیں۔ فرق صاف نظر آجائے گا۔
الیکٹرانک ڈیوائسز ہیٹ تخلیق کرتے ہیں، اس لیے جب انہیں استعمال نہ کرنا ہو تو ان کا سوئچ آف کر دیں۔
جب آپ سو رہے ہوتے ہیں تو ایک کولنگ میٹریس پیڈ آپ کے جسم کے ٹمپریچر کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ ایسے میٹریس پیڈ استعمال کریں جو پانی یا جیل سے بنے ہوں، یہ ہیٹ کر جذب کرکے دور کر دیتے ہیں۔
کمرے میں گرم ہوا کی لہروں سے دور رہنے کے لیے اپنے میٹریس کو تھوڑا سا اونچا کر لیں، کیونکہ گرم ہوا فرش کے اطراف میں زیادہ سیٹل ہوتی ہے۔