سرگودھا کے علاقے مجاہد کالونی میں مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام کے بعد شہری مشتعل ہوگئے۔
مشتعل شہریوں نے ملزمان کے گھروں کے شیشے توڑ دیے اور سامان کو آگ لگا دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا اور ایک خاندان کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کردیا جن پر الزام عائد کیا جا رہا تھا۔
پولیس کے مطابق مشتعل ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے قرآن مجید کی بے حرمتی کی جس پر لوگ مشتعل ہوگئے اور ہنگامہ آرائی کی۔
امن کمیٹی کے اراکین بھی علاقے میں پہنچ گئے ہیں اور مظاہرین کو پرامن رہنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی آر پی او شارق کمال صدیقی فوراً موقع پر پہنچ گئے، ڈی پی او ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی بھی ان کے ہمراہ تھے اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا
سرگودھا پولیس نے مظاہرین سے زخمیوں کو چھڑوایا اور انہیں بحفاظت ہسپتال منتقل کردیا۔
اس دوران مشتعل افراد کی طرف سے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا، لیکن پولیس نے مؤثر حکمت عملی سے ہجوم کو منتشر کر دیا۔
آر پی او شارق جمال کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے تفتیش کی جارہی ہے، پولیس کو امن و امان قائم رکھنے کے لیے الرٹ ہے۔
آر پی او نے کہا کہ کسی کو بھی منفی سرگرمی کی اجازت نہیں ہے، نقص امن کے مرتکب عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں نمٹا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث تمام ملزمان سخت سزا کے مستحق ہیں، شہری پرامن رہیں اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔
دوسری جانب ڈی پی او سرگودھا ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں۔ ضلعی امن کمیٹی کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے۔
ترجمان سرگودھا پولیس کا کہنا ہے کہ حالات پرامن ہیں، انتشار پسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
کمشنر سرگودھا ڈویژن محمد اجمل بھٹی نے مجاہد کالونی میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کی شفاف تحقیقات کرکے ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
کمشنر سرگودھا نے کہا کہ ہجوم کی جانب سے احتجاج کے دوران کوئی جانی و املاک کا نقصان نہیں ہوا، اس دوران ایک شخص زخمی ہوا جس کی حالت بہتر ہے اور اسے ہسپتال سے جلد ڈسچارج کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسیحی افراد کو پولیس اور انتظامی اداروں نے بخوبی انداز میں ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری افواہوں پر کان نہ دھریں اور پُرامن رہیں۔ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں حقائق کے برعکس ہیں۔ امن کمیٹی نے سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ علاقہ میں حالات مکمل کنٹرول میں ہیں۔