گردوں کے مختلف امراض میں سے ایک پتھری بن جانا ہے، جو کافی عام ہے۔ دنیا میں ہر 11 میں سے ایک فرد کواپنی زندگی میں گردوں کی پتھری کا سامنا ہوتا ہے۔
گردوں میں پتھری ایک تکلیف دہ مرض ہے۔ جس کا علاج بھی آسان نہیں۔ کیونکہ یہ دوبارہ بن سکتی ہے۔
گردوں میں پتھری کی مختلف وجوہات ہیں،جیسے پانی کم پینا، خاندان میں کسی فرد میں اس کی موجودگی، مخصوص غذائیں، نمکین، کیلشیم والے کھانے، موٹاپا، ذیا بیطس، پیٹ کے امراض وغیرہ۔
ویسے تو اس حوالے سے ایک معالج آپ کو بہتر مشورہ دےسکتا ہے، تاہم اس سے بچاو کے لیے اگرغذائی عادات کا خیال رکھا جائے، توکافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔
یہاں پر چند ایسی غذاوں کے بارے میں بتایا جارہا ہے، جس کے استعمال سے گردے میں پتھری کو بننے سے بچایا جا سکتا ہے۔
پانی گردے کی پتھری سے بچنے کےلیے سب سے زیادہ اہم ہے۔ دن میں کم ازکم تین لٹر پانی پینا گردے میں پتھری بننے کے عمل کو روکنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
لیموں کے اندر سٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے، جوگردے میں پتھری سے بچانے کی طاقت رکھتا ہے۔ لیموں کو کسی بھی شکل میں استعمال کیا جاسکتاہے۔ ایک جگ پانی میں ایک لیموں نچوڑ کر پورا دن پینے سے بھی کافی فائدہ ہوتا ہے۔ لیکن خیال رہے کہ اس میں شکر کی آمیزش نہ کی جائے۔ ورنہ فائدہ کی بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔
موسمبی میں بھی سٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے۔، جو جسم میں پتھری سے بچاتا ہے۔
سبزیاں پوٹاشیم سے بھر پور پوتی ہیں، جیسے بند گوبھی اور گوبھی کی مختلف اقسام میں پوٹاشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے،جو جسم میں پتھر بننے کی تشکیل کے عمل کو روکتی ہے۔
بیشراناج گردے میں پتھری سے بچاو اور علاج میں مفید مانے جاتے ہیں۔
دودھ اور دہی میں پایا جانے والا کیلشیم گردے میں پتھری کے خطرے کو کم کرتاہے۔