Aaj Logo

اپ ڈیٹ 25 مئ 2024 09:44am

عیدالاضحیٰ پر مویشیوں کی خریدوفروخت کیلئے ’کیو آر کوڈ‘ سسٹم متعارف کرائے جانے کا امکان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے عید الاضحیٰ پر قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لیے ”راست“ فوری ادائیگی کے تحت ”کیو آر“ (QR) کوڈ متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

”موبائل کامرس 2024“ کے عنوان سے 17ویں کانفرنس میں، اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی ڈائریکٹر احمد سمیر نے کہا کہ اس عید کے موقع پر کیو آر سسٹم متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’فی الحال ہم 25 بینکوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور اس کیلئے 50 بڑی مویشی منڈیوں کا انتخاب کیا ہے تاکہ وہاں کیو آر کوڈ کے زریعے ادائیگی کے طریقہ کار کو فعال کیا جا سکے اور عوام کو ادائیگیوں کے لیے سہولت فراہم کی جا سکے۔‘

انہوں نے مویشی پالنے اور فروخت کرنے والوں کے لیے اس پروجیکٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

احمد سمیر نے کہا کہ ’یہ اقدام لوگوں اور تاجروں کو قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لیے محفوظ طریقے سے لین دین کرنے میں مدد کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، اس کے علاوہ بینکوں کو سالانہ مذہبی تہوار کے موقع پر ڈیجیٹل بینکنگ کے ذریعے 550 سے 600 بلین روپے سے زیادہ کے مویشیوں کی خریداری کو ممکنہ طور پر استعمال کرنے میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔‘

ڈپٹی ڈائریکٹر نے دعویٰ کیا کہ ادائیگیوں کے لیے کیو آر کوڈ کا استعمال ادائیگی کے عمل میں ایک اہم تبدیلی لائے گا، کیونکہ کاروبار میں پوائنٹ آف سیل (POS) مشینوں کی تنصیب سے منسلک اخراجات کی اپنی رکاوٹیں ہیں۔

کیو آر ادائیگی کے طریقہ کار نے چھوٹے تاجروں کے لیے آن لائن ادائیگیاں قبول کرنے کو بھی ممکن بنایا ہے، جس سے معیشت میں نقد رقم پر انحصار کم ہو گیا ہے۔ آن لائن ادائیگیاں فوری طور پر حاصل کرنے کے لیے تاجر اب آسانی سے کیو آر کوڈ نصب کر سکتے ہیں۔

کیو آر کوڈ سسٹم کل 15 شہروں میں فعال کیا جائے گا جن میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد اور حیدرآباد شامل ہیں، جہاں موجود اسٹیٹ بینک کے دفاتر موجود ہیں۔

بینک الفلاح لمیٹڈ کے چیف ڈیجیٹل بینکنگ آفیسر ڈیجیٹل بینکنگ گروپ یحییٰ خان نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 8 سے 10 ٹریلین روپے کی نقدی گردش کر رہی ہے جو کہ جی ڈی پی اور نقدی کے تناسب سے زیادہ ہے۔

اس دوران پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 5000 روپے کے نوٹ بند کرنے کی سفارش کی۔

مشرق بینک کے سی ای او محمد ہمایوں سجاد نے کہا کہ ڈیجیٹل بینکوں کی کم آپریٹنگ لاگت فزیکل برانچز کی کمی اور ڈیجیٹل بینکنگ کو موبائل فنانسنگ کے لیے جمع کنندگان کو زیادہ منافع کا مارجن ادا کرنے کے قابل بنائے گی۔

Read Comments