پنجاب کے شہر وزیرآباد میں قتل اور ڈکیتی میں ملوث ملزمان کو مبینہ طور پر رشوت لے کر چھوڑنے والے پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس اہلکاروں کی جانب سے چھوڑا گیا ایک ملزم بعدازاں گرفتاری کے بعد مبینہ پولیس مقابلے میں اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں کا نشانہ بنا۔
پولیس نے عبداللہ اور حسن عمار سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار لیکن پھر بطور رشوت ملزمان سے پچاس ہزار روپے اور ایک موٹر سائیکل لے کر ملزمان کو چھوڑ دیا۔
چھوڑے گئے ملزمان قتل سمیت درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث تھے۔
پولیس کے اعلیٰ افسران کے علم میں جب یہ بات آئی تو انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔
پولیس نے بعد ازان حسن عمار کو دوبارہ گرفتار کیا جو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا۔
پولیس حسن کو سامان کی برآمدگی کے لیے لے کر جا رہی تھی کہ اس کے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں ملزم حسن گولیاں لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔
گرفتار پولیس اہلکاروں میں ایک اے ایس آئی، ایک ہیڈ کانسٹیبل اور تین کانسٹیبل شامل ہیں، جن کے خلاف زیر دفعہ سی 155 اور 223 تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔