بھارت میں ان دنوں لوک سبھا کے انتخابات جاری ہیں، تاہم ان دنوں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا ہم شکل کافی توجہ حاصل کر رہا ہے۔
اگرچہ نریندر مودی مسلمان مخالف، نفرت کی سیاست اور پاکستان مخالف بیانات کی بنا پر اپنی سیاسی مہم کو آگے لے کر چل رہے تھے تاہم ان کا ہم شکل مسلمان بھارتی شہری سب کی توجہ حاصل کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق الیکٹرک رکشہ ڈرائیور رشید احمد ان دنوں کافی وائرل ہیں، جنہیں دلی میں ان کے جان پہچان کے لوگ ’مودی‘ کہہ کر ہی پکارتے ہیں۔
رشید احمد نریندر مودی سے مماثلت کے باعث ہی مقامی طور پر توجہ حاصل کر رہا ہے، جبکہ وہ اپنے بچوں، پوتے پوتیوں اور اہلیہ کے ہمراہ دلی میں ہی رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔
ہانیہ عامر کی ہم شکل سوشل میڈیا پر وائرل
روئیٹرز کی رپورٹ کے مطابق رشید احمد مقامی طور پر اب ایک سیلیبرٹی کا درجہ رکھتے ہیں، الیکشن کی گرما گرمی میں رشید احمد کے ساتھ بھارتی شہری تصاویر بھی بنوا رہے ہیں اور انہیں بی جے پی کی مقامی تقاریب میں مدعو بھی کیا جا رہا ہے۔
روئیٹرز سے بات چیت میں رشید احمد کیا کہنا تھا کہ مودی کے وزیر اعظم بننے سے پہلے بھی میں ایسا ہی تھا، تاہم اب زیادہ چرچہ میں آ گیا ہوں۔
مودی سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی کرکٹر ورلڈ کپ سے باہر؟
اب رشید احمد بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریلیوں میں بھی شرکت کر رہے ہیں، جبکہ جلسے جلوس میں شرکت کرنے پر بی جے پی کی شرکاء شروعات میں انہیں ہی نریندر مودی سمجھ کر غلط فہمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق جلسوں میں شرکت سے ہی رشید احمد ہزاروں روپے کما رہے ہیں، وہ ایک جلسے میں شرکت کا تقریبا 1000 بھارتی روپے لے رہے ہیں۔