پاکستان نے ایران کو ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات میں معاونت کی پیشکش کردی۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ایرانی حکام پوری اہلیت رکھتے ہیں کہ وہ ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کریں اگر ضرورت پڑے تو پاکستان تحقیقات میں معاونت فراہم کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی مشرقی آذر بائیجان صوبے میں خراب موسم کے باعث ایرانی صدرابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذر بائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم، صدر کے سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی سمیت بارڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر عملہ جاں بحق ہوگیا تھا۔ بعدازاں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے صدارتی قافلے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں کے درمیان رابطوں اور ہیلی کاپٹر حادثے کے تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
علاوہ ازیں ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرا بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نےگزشتہ روزمتحدہ عرب امارات کادورہ کیا اورپاکستان اور یو اےای قیادت کےدرمیان مختلف امورپرگفتگوہوئی ہے۔
انہوں ے کہا کہ وزیراعظم نےایران کاتعزیتی دورہ کیا اور ایران کے سپریم لیڈرسے بھی تعزیت کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم،اسحاق ڈارنےایس سی اواجلاس میں نمائندگی کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈارنے آستانہ سے بشکیک کادورہ کیا، سارک سیکرٹری جنرل نے پاکستان کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئرلیںڈ، ناروے اوراسپین کی جانب سے فلسطینی ریاست تسلیم کرنےکاخیرمقدم کرتےہیں، پاکستان فلسطینی عوام کےحق خودارادیت کی ہرفورم پرحمایت کرتاہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 4500سےزائد اکستانی طلبا فلائٹس سےواپس آئے، حکومت واپسی کے عمل میں مکمل تعاون کررہی ہے، بھارت کی طرف سے پاکستان میں دھشت گردی پر گہری تشویش ہے، ہم نے کئی بار اپنی تشویش کا اظہارکیا ہے۔