Aaj Logo

شائع 23 مئ 2024 07:59pm

ملکہ جان کی مہندی کی تاریخی حیثیت نے سب کو چونکا دیا

سنجے لیلا بھنسالی بھارت کے ایسے ہدایتکار ہیں جو اپنے اداکاروں سے ان بہترین پرفارمنس نچوڑنے کیلئے مشہور ہیں۔ تاریخی موضوعات پر بنائی گئی ان کی فلموں میں تاریخ کے حوالے سے ایک جامع تحقیق پائی جاتی ہے۔

اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا ہے، سنجے لیلا بھنسالی کے نئے شاہکار ”ہیرا منڈی: دی ڈائمنڈ بازار“ کی پہلی ہی قسط میں ایک ایسا سین دیکھنے کو ملا جو بظاہر کو دیکھنے میں معمولی لگا، لیکن اس کی تاریخی حیثیت جب سامنے آئے تو لوگ چونک گئے۔

ویب سیریز کی پہلی ہی قسط میں منیشا کوئرالا ملکہ جان کا کردار نبھاتے ہوئے اپنے نازک انداز کے ساتھ سجی سنوری ہاتھوں اور پیروں میں لگی مہندی کو سکھاتی نظر آئیں، اسی سین کو ویب سیریز کے ٹیزر میں بھی شامل کیا گیا تھا۔

جس کے بعد ان کے ہاتھوں پر لگی مہندی کے ہر طرف چرچے ہوتے نظر آئے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مہندی کے ڈیزائن کیلئے سنجے لیلا بھنسالی نے بہت ریسرچ کی اور پھر یہ ڈیزائن فائنل ہوا۔

فیشن انڈسٹری کے 80 فیصد آدمی ہم جنس پسند ہیں، ماریہ بی کا دعویٰ

رپورٹ کے مطبق ملکہ جان کے ہاتھوں پر لگی مہندی کی شروعات 1950 میں ہوئی اور برِصغیر میں یہ مہندی ڈیزائن نور جہاں نے لگانا شروع کیا۔

رپورٹس کے مطابق اس قسم کی مہندی کو بچھرا، چنری، گھیور، اور چوپر جیسے ناموں سے جانا جاتا تھا۔

سنجے لیلا بھنسالی نے اپنی ویب سیریز میں اس دور کو اسکرینز پر اتارنے کیلئے انتہائی باریک بینی سے کام لیا۔

ہمایوں سعید کے بچے کیوں نہیں ہیں، وجہ بتادی

پھر بھی مہندی کا خیال انہیں بعد میں آیا تھا جو اصل اسکرپٹ کا حصہ نہیں تھا۔

بھنسالی چاہتے تھے کہ ملکہ جان ہوا میں معلق نظر آئیں اور اور ان کا لباس پروں کی طرح ان کے گرد اڑتا دکھائی دے۔

لیکن اس اثر کو حاصل کرنے کے لیے ملکہ جان کے شرارے کو پکڑے رہنے کا کیا جواز ہوگا؟

اس کا عملی جواب مہندی تھا اور اس پوز کیلئے بہترین بہانہ تھا۔

Read Comments