وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی کا 10 واں اجلاس طلب کرلیا ہے، لیکن اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو بلائے نہ جانے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سراپا احتجاج ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں شرکت کیلئے تمام متعلقہ وزرا، وزرا اعلیٰ اور اعلیٰ افسران کو شرکت کی دعوت دیدی گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نےعلی امین گنڈاپور کو ایس آئی ایف سی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں نہ بلانے پر شدید الفاظ میں مذمت کی۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکو مدعو نہیں کیا گیا لیکن باقی تمام وزرائے اعلیٰ کو دعوت دی گئی ہے ۔ اپیکس کمیٹی میں وزیراعلیٰ کو نہ بلانا فیڈریشن اصولوں کے خلاف ہے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات بیرسٹرسیف نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت کا کے پی سے تعصب انتہا کو پہنچ گیا ہے، ایس آئی ایف سی اجلاس میں کے پی کے سوا تمام وزرائے اعلیٰ مدعو ہیں، 25 مئی کو ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کو مدعو ہی نہیں کیا گیا۔
تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی، جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کا 4 ماہ سے احتجاج
بیرسٹرسیف کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی غیرموجودگی میں خیبرپختونخوا صوبے کا فیصلہ قبول نہیں ہے، خیبرپختونخوا حکومت متعصبانہ اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے ،صوبے کے وسائل پر پہل حق کے پی کے عوام کا ہے لیکن موجود حکومت ملک کو صوبائیت کی طرف دھکیل رہی ہے۔
متحدہ عرب امارات سے قرض نہیں بلکہ مشترکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں، وزیر اعظم
خیال رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے طلب کئے گئے ایس آئی ایف سی اجلاس میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت پر غور ہوگا، نائب وزیر اعظم اسحق ڈار بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کا اجلاس ہفتہ کو منعقد ہوگا۔