اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہائی پانے کے بعد شہری نے قید کے دوران اپنے ساتھ ہوئی مبینہ اجتماعی زیادتی کے حوالے سے مقدمہ درج کروا دیا۔
رہائی سے ایک رات قبل اڈیالہ جیل میں ملزم سے مبینہ اجتماعی زیادتی کی گئی تھی، قیدی نے رہائی پانے کے بعد راولپنڈی کے تھانہ صدر بیرونی میں مقدمہ درج کروایا۔
رپورٹ کے مطابق مدعی کو تھانہ شالیمار پولیس نے چوری کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا، گرفتاری کے بعد متاثرہ شخص کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔
مدعی مقدمہ نے الزام لگایا کہ سینٹرل جیل اڈیالہ میں قیدی ذاکر اللہ اور ساحل نے مل کر زیادتی کی، واقعہ 18 مئی 2024 کی رات گیارہ بجے پیش آیا۔
مدعی مقدمہ نے کہا کہ ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ کو شکایت کی تو انہوں نے کہا صبح جیل سپرنٹنڈنٹ کے سامنے پیش کریں گے، اگلی صبح ملزم کی پیشی تھی جس کے باعث قیدی کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے سامنے پیش نہ کیا جاسکا اور پیشی کیلئے عدالت پہنچا دیا گیا، جہاں عدالت نے قیدی کی سزا پوری ہونے پر اسے رہا کردیا۔
جس کے بعد اس نے باہر آکر اپنا مقدمہ تھانہ صدر بیرونی میں درج کرایا۔ شہری کی درخواست پر تھانہ صدر بیرونی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔