تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی کے خلاف جامعہ بلوچستان کے اساتذہ گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے سے سراپا احتجاج ہیں ۔
بلوچستان یونیورسٹی صوبے کی سب سے بڑی اور پہلی علمی درس گاہ ہے جس کے اساتذہ گذشتہ 75 دنوں سے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کا مطالبہ کررہے ہیں کہتے ہیں حکومت زمینداروں کو تو 22 ارب دی رہی ہے لیکن استاتذہ کا کوئی پرسان حال نہیں رہا۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو تنخواہیں دینگے جوکارکردگی سے مشروط ہوگی۔ جبکہ بلوچستان کے ماہرین تعلیم کہتے ہیں کہ جامعات کے مالی بحران کا حل ناگزیر ہے حکومت یونیورسٹیوں کو اپنا نہیں رہی ہے۔
دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ آنے والے بجٹ میں بلوچستان کی 11 جامعات کو مطلوبہ فنڈز کی ادائیگی کی فراہمی کے لئے رقم مختص کی جائے تاکہ اساتذہ سڑک پی بیٹھنے کی بجائے اپنے عملی کام میں لگ جائے ۔