بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جہاں اپنے انتہا پسندانہ نظریے کے باعث مقبول ہیں وہیں ان دنوں ان کا ایک بیان سب کی توجہ خوب سمیٹ رہا ہے۔
حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندر مودی کی جانب سے بدھ کے روز ایک انٹرویو دیا گیا تھا، جس میں نریندر مودی کی جانب سے اپنے متعلق حیرت انگیز دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
بھارتی نیوز چینل کو دیا گیا انٹرویو شمالی شہر وارانسی میں ایک کشتی پر سوار ہو کر دیا گیا تھا، جس میں نریندر مودی اپنے سیاسی سفرنامے، مسلمانوں سے متعلق اور زندگی کے واقعات پر بات چیت کر رہے تھے۔
بھارتی صحافی روبیکا لیاقت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ ’5سال قبل میں نے آپ سے سوال کیا تھا کہ آپ تھکتے کیوں نہیں؟ 5 سال پہلے کے مقابلے میں مجھے آپ زیادہ توانا نظر آ رہے ہیں ، آپ نے زیادہ ریلیاں نکالی ہیں، آپ زیادہ کام کر رہے ہیں آپ واقعی تھکتے نہیں ہیں؟
اس بھارتی وزیر اعظم نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ پہلے جب تک ماں زندہ تھی تو مجھے لگتا تھا کہ شاید بائیولوجیکلی مجھے جنم دیا گیا۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ماں کے جانے کے بعد ان سارے تجربات کو جوڑ کر میں دیکھتا ہوں تو مجھے یقین ہو چلا ہے، غلط ہو سکتا ہوں، لوگ تنقید کریں، میرے بال نوچ لیں لیکن میں قائل ہو چکا ہوں کہ پرماتما (خدا) نے مجھے بھیجا ہے، یہ توانائی بائیولوجیکل جسم سے نہیں ملی۔
جبکہ بھارتی وزیر اعظم نے حیران کن دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ایشور (خدا) نے مجھ سے کوئی کام لینا ہے، اس لیے مجھے سامرتھ (صلاحیت، طاقت) بھی دی۔’
انٹرویو میں مزید بتایا کہ اور اس لیے میں جب بھی کچھ کرتا ہوں تو میں مانتا ہوں کہ شاید ایشور مجھ سے کروانا چاہتا ہے۔ میں اس ایشور کو دیکھ نہیں سکتا، سو میں بھی ایک پجاری ہوں۔ میں بھی ایک بھکت ہوں، تو میں 140 کروڑ ملک کے باشندوں کو ایشور کا روپ مان کر چلتا ہوں، وہی میرے بھگوان ہیں۔’
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھارتی وزیر اعظم کے بیان پر صارفین اسے خود پسندی کی انتہا قرار دے رہے ہیں جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ اگر تیسری مرتبہ وہ جیت جاتے ہیں تو وہ اپنے آپ کو خدا ہونے کا اعلان کر دیں گے۔