Aaj Logo

شائع 22 مئ 2024 09:18pm

نوجوانوں اور معیشت کو بچانے کے لیے تمباکو پر ٹیکس بڑھانا ہوگا، مرتضیٰ سولنگی

سابق وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نوجوانوں اور معیشت کو بچانے کے لیے تمباکو پر ٹیکس بڑھانا ہوگا۔

انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن پر پاکستان میں تمباکو کے استعمال کے تدارک کے لئے ”سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ“ (اسپارک) نے ایک تقریب کا انعقاد کیا۔

اس تقریب کا مقصد تمباکو نوشی کے خلاف اقدامات کو اجاگر کرنا تھا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ نوجوانوں کی تعداد تمباکو نوشی کی لت میں پائی گئی ہے، پاکستان میں تمباکو کنٹرول کے خلاف سخت اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے اس لت پر قابو پانے میں مدد نہیں ملی، جس سے نوجوانوں کی صحت اور مستقبل انتہائی خطرے میں پڑ جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمباکو اور نکوٹین کی لت نوجوانوں کی صحت کے سنگین مسائل کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر تمباکو کی صنعت کی جانب سے نوجوانوں کو راغب کرنے کی کوششوں کو روکا نہ گیا تو مزید لوگ تمباکو نوشی میں ڈوب جائیں گے اور اس سے ملک میں اموات اور بیماریوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو بڑے پیمانے پر انسداد تمباکو کے اہم چیلنج کا سامنا ہے، 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 31.9 ملین بالغ افراد اس لت میں مبتلا ہیں۔

مرتضیٰ سولنگی کے مطابق تمباکو نوشی سے جڑی بیماریاں سالانہ 160,000 سے زیادہ جانیں نگل رہی ہیں، عالمی ادارہ صحت اور عالمی بینک دونوں نے مسلسل پاکستان کو تمباکو پر ٹیکس بڑھانے کی سفارش کی ہے۔

اس موقع پر کنٹری ہیڈ کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز ملک عمران احمد نے کہا کہ مالی سال 2024-25 کے لیے ایف ای ڈی میں 26.6 فیصد اضافہ ایک اہم قدم ہوسکتا ہے۔ اس سے نہ صرف صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں مدد مل سکتی ہے، بلکہ اس سے لاکھوں افراد کو تمباکو نوشی سے دوربھی رکھا جاسکتا ہے۔

Read Comments