گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے کم سن وی لاگرز شیراز کے والد خود پر کی جانے والی تنقید سے پریشان ہیں۔
حال ہی میں 6 سالہ ننھے وی لاگرشیراز نے ایک ویڈیو میں اپنی وی لاگنگ کے سلسلے کو کچھ عرصے تک روکنے کی خبر دیتے ہوئے اسے اپنی آخری ویڈیو کہا تھا۔ جس کے بعد ان کے والد نے اپنی یو ٹیوب ویڈیو میں اپنے بیٹے کی ویڈیو نہ بنا نے کی وضاحت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ، شہرت کی وجہ سے شیراز کے رویے میں تبدیلی آئی ہے، اس شہرت کی وجہ سے اُنہوں نے اُس شیراز کو کھو دیا، جو سب سے پیار سے ملتا تھا اور سب کی عزت کرتا تھا۔
شیراز کے والد کا کہنا تھا کہ شہرت کے بعد سے شیراز گاؤں کے لوگوں سے پہلے کی طرح اچھے طریقے سے نہیں مل رہا اور نہ ہی اپنی پڑھائی پر توجہ دے رہا ہے، اسی وجہ سے اُنہوں نے کچھ عرصے کے لیے شیراز کو وی لاگنگ سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شیراز کے والد کے اس فیصلے پر جہاں کچھ صارفین خوش نظر آئے، وہیں کئی سوشل میڈیا صارفین نے شیراز کے والد پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کا ایک حربہ کہا۔ ان کا کہنا ہے کہ ننھے وی لاگر کے والد نے سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے کے لیے اپنے دونوں بچوں کا سہارا لیا ہے۔ اب جب وہ مشہور ہو چکے ہیں تو ان کے والد انہیں پیچھے دھکیل کر خود مشہورہونے کے چکر میں ہیں۔
ان تنقید نگاروں کو جواب دینے کے لیےمحمد تقی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کی اسٹوری میں ایک نوٹ جاری کیا، جس میں اُنہوں نے کہا کہ مجھے زندگی میں پہلی بار اتنی گالیاں سُننی پڑ رہی ہیں۔
شیراز کے والد نے کہا کہ شیراز میرا بیٹا ہے اور میری بھی مرضی ہونی چاہیے کہ میرے بیٹے کے لیے کیا اچھا ہے اور کیا بُرا۔
نوٹ کے آخر میں انہوں نے ہاتھ جورتے ہوئے درخواست کی کہ خدا کے بندوں مجھے شہرت کا کوئی شوق نہیں ہے مجھے اب بخش دو۔
یاد رہے کہ اس وقت شیراز کے یو ٹیوب چینل پر دس لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں۔اور ان کے وی لاگز نہ صرف پاکستان، بلکہ پاکستان سے باہر بھی شوق سے دیکھے جاتے ہیں۔