کراچی سے خیبر تک موسم انتہائی گرم ہوگیا۔ گرمی کے ساتھ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام دہری اذیت میں مبتلا ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سندھ میں شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر 1,000 سے زائد کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
گرمی کے باعث لوگوں کے معمولات زندگی محدود ہوگئے۔ ہیٹ اسٹروک کے الرٹ کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
گزشتہ روز لاہور میں درجہ حرارت 45 اور پشاور میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
کراچی میں درجہ حرارت 35 ڈگری رہا تاہم گرمی کی شدت زیادہ محسوس کی گئی۔
ایک جانب سخت گرمی پڑ رہی ہے تو دوسری جانب ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام دہری اذیت میں مبتلا ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ (122 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچنے کا امکان ہے۔
منگل کو صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حکام نے بتایا کہ سندھ میں شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر 1,000 سے زائد کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اجے کمار نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ یہ کیمپ متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے، اور ہیٹ اسٹروک اور گرمی سے متعلق دیگر بیماریوں اور واقعات کم کرنے میں مدد کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ کیمپس میں آرام کرنے کی جگہ، پانی اور لوگوں کو ضروریات کے مطابق فراہم کرنے کیلئے گلوکوز بھی موجود ہے۔
خدشہ ہے کہ ہیٹ ویو اگلے ہفتے کے دوران ملک کے بیشتر حصوں کو متاثر کرے گی۔