خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار وفاق سے پہلے اپنا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، خیبر پختونخوا کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 24 مئی کو میں پیش کیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابرسلیم سواتی کی زیرصدارت شروع ہوا، اجلاس میں خیبرپختونخوا اسمبلی نے مالی سال 2022-23 کے لیے 306 ارب 52 کروڑ 96 لاکھ 47 ہزار 505 روپے کا ضمنی بجٹ پاس کرتے ہوئے سرکاری محکموں سے متعلق تمام 53 مطالبات زر کی منظوری دی۔
حکومت کی استدعا پراپوزیشن اراکین نے اپنی تمام کٹوتی کی تحاریکیں واپس لینے کے بعد وزیر خزانہ آفتاب عالم نے سرکاری محکموں کے حوالے سے 53 مطالبات زر ایک ایک کرکے پیش کیے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی ایک ماہ کیلئے 159 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری
اس دوران اسپیکر بابر سلیم نے ایوان کی رائے سے تمام مطالبات زر کی منظوری دیتے ہوئے ضمنی بجٹ پاس کرلیا۔
خیبرپختونخوا کے نئے مالی سال 2025-2024 کا بجٹ پیش کرنے کے لیے 24 مئی کو دوپہر تین بجے اسمبلی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بجٹ کی منظوری کے لیے کابینہ کا اجلاس بھی 24 مئی کو ہوگا، جس کی منظوری کے بعد اسے اسمبلی میں پیش کیا گیا جائے۔
کابینہ اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام، فنانس بل اور صوبائی فنانس کمیشن کی سفارشات کی منظوری لی جائے گی۔
خیبرپختونخوا بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 1404 ارب روپے ہوگا
صوبائی وزیر خزانہ آفتاب عالم اسمبلی اجلاس نے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار وفاق سے پہلے صوبائی حکومت بجٹ پیش کرنے جارہی ہے، بجٹ وفاقی حکومت کے بجٹ کے محصولات کو مد نظررکھ کر بنایا جائے گا، امید ہے اپوزیشن بجٹ پر تنقید کے بجائے مثبت بات چیت کرے گی۔